ریل حادثوں پر پر بھو نے ذمہ داری قبول کی

فوٹو یو این آئی
فوٹو یو این آئی
user

عمران خان

اس خبر کی ویڈیو حسب ذیل لنک پر دیکھیں

نئی دہلی : چار روز قبل اتر پردیش کے مظفرنگرمیں ہوئے ریل حادثہ کاخوفناک منظر ابھی آنکھوں کے آگے گھوم رہا تھا کہ آج ایک اور ریل حادثہ کی خبر آ گئی ۔آج پھر اتر پردیش کے ہی ضلع اوریا میں کیفیت ایکسپریس ایک ڈمپر سے ٹکرا گئی ۔اس حادثہ میں تقریباً 75 مسافر زخمی ہو گئے ہیں۔

اوریا میں صبح پیش آئے ریل حادثے کے بعد دوپہر کو ریلوے بورڈ کے صدر اشوک کمار متل نے اپنے عہدے سے استعفیٰ ریلوے کے وزیر کو سونپا، متل کو گزشتہ سال ہی دو سال کی توسیع حاصل ہوئی تھی۔اب اشوک لوہانی کو ریلوے بورڈ کا نیا چیئر مین مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اوریا میں ڈمپر ٹریک پر کس طرح پہنچا اور اتنی بڑی لاپرواہی پر کسی کا دھیان کیوں نہیں گیا ان سوالوں کے جواب ملنے ابھی باقی ہیں جبکہ محکمہ ریل کی جانب سے متضاد بیانات سامنے آ رہے ہیں۔

واضح رہے کہ چار دن پہلے ہی مظفر نگر کے کھتولی اسٹیشن پر ایک بڑا ریل حادثہ پیش آیا تھا۔ ہفتہ کے روز یہاں کلنگا اتکل ایکسپریس کے 12 ڈبے پٹری سے اتر گئے تھے اور اس حادثے میں تقریباً23 افراد ہلاک اور 150 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ مظفر نگر میں حادثہ کے وقت ٹریک پر مرمت کا کام چل رہا تھا اور ڈرائیور کو اس کی خبر نہیں تھی۔

مظفر نگر حادثے سے قبل 17 مارچ کو بنگلور و میں ریل حادثہ ہوا تھا جس میں 4 خواتین جان بحق ہوئیں تھیں۔ اس سے قبل 22 جنوری کو آندھرا پردیش میں 27 مسافروں کی جانیں گئیں تھیں ۔ کانپور میں پکھرایاں اسٹیشن پر بھی اس سے پہلے ایک بڑا ریل حادثہ پیش آیا تھا جس میں 150 سے زائد مسافر جان بحق ہو گئے تھے۔ حادثے پیش آنے کا سلسلہ کافی طویل ہے لیکن محکمہ ریل اس کے تئیں سنجیدہ نظر نہیں آ تا۔

ایک طرف تو ریلوے کے وزیر بڑے بڑے دعوے کر رہے ہیں کہ انہوں نے ریلوے کا کایاپلٹ کر دیا ہے اور دوسری طرف مسلسل حادثوں میں کوئی کمی نہیں آ رہی ہے اور مسافروں کی جانیں جا رہی ہیں۔ حکومت ان حادثوں پر خاموش رہتی ہے اور اپنی کامیابیوں پر خود اپنے ہی ’منہ میاں مٹھو ‘بننے کا کام کرتی ہے۔

ریلوے کے وزیر سریش پربھو نے مسلسل ہو رہے ریل حادثات کے بعد اپنی خاموشی توڑی ہے۔ ایک کے بعد ایک کئے گئے کئی ٹوئٹز میں انہوں نے نہ صرف ان حادثات کی اخلاقی ذمہ داری قبول کی ہے بلکہ اپنا موقف رکھنے کی کوشش بھی کی۔

بربھو نے ٹویٹ کیا، ’’میں نے وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کی اور اخلاقی ذمہ داری قبول کی ہے۔ وزیراعظم نے مجھ سے انتظار کرنے کو کہا ہے۔ انہوں نے کہا، مجھے ان دلدوز واقعات ، مسافروں کے زخمی ہونے اور ان کے جانی و مالی نقصان سے بہت تکلیف پہنچی ہے۔اب بڑا سوال یہ ہے کہ ریلوے نظام کو بہتر بنانے اور آئے دن ہونے والے حادثات کو روکنے کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی پر ’وشواس ‘بنائے رکھیں گے یا اپنا ’پربھو ‘بدلیں گے ۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 23 Aug 2017, 7:48 PM