یوپی: لاک ڈاؤن کے دوران حادثہ، کشتی پلٹنے سے 2 پولیس اہلکار سمیت 3 افراد ہلاک

اے ایس پی نے بتایا کہ پولیس اہلکار لاک ڈاؤن پر عمل درآمد کے لئے گشت پر جمنا ندی کے ساحل پر گئے تھے، گشت کے بعد شام کو واپسی کے دوران لکھن پور-جوراور گاؤں کے قریب طوفان آیا اور کشتی ندی میں الٹ گئی

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

اترپردیش میں کورونا لاک ڈاؤن کے درمیان فتح پور ضلع کے کشن پور پولیس تھانہ علاقے میں دلخراش حادثہ پیش آیا ہے۔ گشت کے دوران پولیس اہلکاروں سے بھری ایک کشتی ہفتہ کی شام طوفان کی وجہ سے جمنا ندی میں پلٹ گئی، جس میں سوار ایک سب انسپکٹر، ایک سپاہی اور ایک ملاح کی موت ہو گئی۔ تینوں کی لاشیں اتوار کے روز قریب 12 گھنٹوں کے بعد برآمد ہوئیں۔

ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ پولیس (اے ایس پی) راجیش کمار نے اتوار کے روز بتایا کہ شام چار بجے کے قریب کشن پور پولیس اسٹیشن میں تعینات سب انسپکٹر رام جیت سونکر (52)، سپاہی ششی کانت (25) اور سپاہی نرمل یادو کے ہمراہ لاک ڈاؤن کے قواعد پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لئے گشت پر جمنا ندی کے ساحل پر گئے تھے۔ وہاں تینوں نے ملاح روی (27) کو بلایا اور ندی پار کرانے کو کہا، شام 6:30 بجے ضلع باندہ کی سرحد پر گشت کرنے کے بعد کشتی سے واپس لوٹئے ہوئے لکھن پور۔ زوراور گاؤں کے قریب تیز طوفان اور ژالہ باری کے دوران ان کی کشتی غیر متوازن ہو گئی اور ندی کی تیز لہروں میں پلٹ گئی۔


انہوں نے بتایا کہ ایک سپاہی نرمل یادو تقریباً چار سو میٹر تیرنے کے بعد باہر ندی سے باہر آ گیا، لیکن سب انسپکٹر رام جیت، سپاہی ششی کانت اور ملاح روی گہرے پانی میں ڈوب گئے۔ اے ایس پی نے بتایا کہ غوطہ خوروں نے جال ڈال کر رات بھر تینوں کو تلاش کیا۔ 12 گھنٹوں کی کوشش کے بعد این ڈی آر ایف کی ٹیم نے آج صبح 9 بجے کے قریب تینوں لاشوں کو پانی سے نکال لیا۔ تینوں لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا گیا ہے اور حادثے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

راجیش کمار نے بتایا کہ ایس آئی کا تعلق ضلع جونپور سے ہے، لیکن ان کا کنبہ فی الحال الہ آباد میں رہائش پذیر ہے۔ کانسٹیبل ششی کانت کا تعلق ضلع غازی پور کے قصبہ قاسم آباد سے ہے اور ملاح صوبہ بہار کا رہائشی تھا۔۔ ملاح یہاں ایک مچھلی ٹھیکیدار کے ساتھ کام کرتا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 26 Apr 2020, 2:40 PM