دہلی میں بارش کی وجہ سے کئی علاقوں میں ٹریفک جام رہا

دہلی میں مسلسل بارش کے بعد کئی مقامات پر پانی جمع ہونے کا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے جس کی وجہ سے زبردست ٹریفک جام رہا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

ملک کی راجدھانی دہلی میں مسلسل بارش کی وجہ سے کئی علاقوں میں پانی بھر جانے کے بعد جمعہ کو کچھ علاقوں میں شدید ٹریفک جام ہوگیا۔ دہلی ٹریفک پولیس نے جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ پانی بھر جانے کی وجہ سے دھولا کوان سے مہیپال پور جانے والے این ایچ۔48 پر ٹریفک متاثر ہوا ہے۔

خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے بتایا کہ 'سینک فارم اور ساکیت میٹرو اسٹیشن کے قریب پانی بھر جانے کی وجہ سے ایم بی روڈ کے دونوں جانب ٹریفک متاثر ہے۔ اس کے ساتھ ہی مدن پور کھدر لال بٹی کے قریب پانی بھر جانے کی وجہ سے آشرم سے بدر پور جانے والے کیریج وے پر ٹریفک متاثر ہو اہے۔


پی ڈبلیو ڈی کے مطابق، انہیں پانی بھرنے سے متعلق 85 شکایات موصول ہوئی ہیں۔ منڈکا میں پانی جمع ہے اور اسے دور کرنے کا کام ہوا۔ تمام انڈر پاسز اور سب ویز ٹریفک کے لیے کھلے ہیں۔ نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر کے مطابق پی ڈبلیو ڈی کے ایک اہلکار نے بتایا کہ پی ڈبلیو ڈی کو درختوں کے گرنے سے متعلق 13 شکایات موصول ہوئی ہیں۔

دہلی پولیس نے بارش کی وجہ سے جام کی صورتحال کے حوالے سے لوگوں کے لیے ایک ایڈوائزری بھی جاری کی ، جس میں کہا گیا کہ منڈکا میں پانی جمع ہونے کی وجہ سے ٹیکری بارڈر سے پیر گڑھی تک اور اس کے برعکس روہتک روڈ تک دونوں کیریج ویز پر ٹریفک جام ہے۔


مسافروں کو مشورہ دیا گیا تھا کہ وہ منڈکا سے گریز کریں اور متبادل راستے اختیار کریں۔ بہادر گڑھ سے پیر گڑھی آنے والے ڈرائیوروں سے کہا گیا ہے کہ وہ پیر گڑھی پہنچنے کے لیے جھروڈا-نجف گڑھ روڈ یا UER-III اور پھر نجف گڑھ-ننگلوئی روڈ کا استعمال کریں۔

ایم سی ڈی کے مطابق مسلسل بارش کے بعد انہیں پانی بھر جانے کی 29 اور درختوں کے کٹنے کی 15 شکایتیں موصول ہوئی ہیں۔ مسافروں نے بتایا کہ دہلی گڑگاؤں روڈ پر مہیپال پور، بہرہ انکلیو، پسم وہار، پٹیل نگر چوراہا، سنگم وہار سے بدر پور، اروبندو مارگ، نجف گڑھ پھرنی روڈ، ایم جی روڈ وغیرہ پر بھاری ٹریفک تھا جس کی وجہ سے لوگوں کو بھاری ٹریفک کا سامنا کرنا پڑا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔