نفرت کے علمبردار نے غریبوں کے پیسے سے انل امبانی کو فائدہ پہنچایا: راہل

مودی زمین کا حق کسانوں سے چھننا چاہتے ہیں۔ کسانوں اور قبائلیوں سے ان کی زمین پوچھے بغیر زبردستی لے لی جاتی ہے۔ ماضی قریب میں کانگریس نے حصول اراضی بل کے ذریعہ زمین کا حق قبائلیوں اور کسانوں کودیا تھا۔

تصویر بشکریہ ٹوئٹر /&nbsp;<a href="https://twitter.com/INCIndia">@INCIndia</a>
تصویر بشکریہ ٹوئٹر /@INCIndia
user

یو این آئی

حیدرآباد: کانگریس صدر راہل گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی پر غریبوں اورکسانوں کے پیسےچرا کر اپنے دوست انل امبانی کو فائدہ پہنچانے کا سنگین الزام لگاتے ہوئے آج کہا کہ نریندر مود ی ملک کے 15امیر ترین افراد کی چوکیداری کرتے ہیں۔انہوں نے نیرومودی ، مہیول چوکسی،وجے مالیہ ،انل امبانی کی بھی چوکیداری کی۔

راہل گاندھی نے کہا کہ یوپی اے کے دورمیں رفیل طیاروں کی526کروڑ روپئے میں خریداری کی بات طے پائی تھی تاہم مودی نے سرکاری کمپنی ایچ اے ایل سے اس کنٹرکٹ کو چھین لیااور 30ہزار کروڑ روپئے کی مبینہ رشوت خوری کے ذریعہ اپنے دوست انل امبانی کی کمپنی کو یہ کنٹرکٹ دلوا دیا۔حالانکہ 45000کروڑ روپئے کے قرض میں مبتلا امبانی کی کمپنی کو قائم ہوئے کچھ عرصہ ہی ہوا ہے جبکہ ایچ اے ایل کمپنی گزشتہ 70برسوں سے ملک کیلئے کئی طیارے بنانے کا کام کرتی آرہی ہے۔ا س کمپنی نے سکھوئی ، جیگیوراور کئی طرح کے لڑاکو طیارے فوج کیلئے بنائے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مودی فرانس سے 1600کروڑروپے میں یہ طیارے خریدرہے ہیں جبکہ یو پی اے نے 526کروڑ روپئے میں ان طیاروں کی فرانس سے خریداری کی بات کی تھی۔فرانس کے صدر سے مودی نے ہی مبینہ طور پرکہا تھا کہ انل امبانی کی کمپنی کو یہ کنٹریکٹ دیا جائے ۔’’اس طرح مودی نے اپنے دوست انل امبانی کو 30,000کروڑ روپئے کا فائدہ پہنچایا اور چوکیدار نے چوری کرکے دکھائی ہے‘‘ ۔

انہوں نے کہا کہ 56انچ کا سینہ رکھنےکا دعوی کرنے والے مودی ، رفیل معاملہ میں پارلیمنٹ میں ان سے آنکھیں نہیں ملاسکے تھے۔ وزیراعظم نریندر مودی اور تلنگانہ کے وزیراعلی کے چندرشیکھرراو پر پر ہر جگہ جھوٹ کا سہارالینے کا الزام لگاتے ہوئے صدر کانگریس نے کہا کہ مودی نے وعدہ کیا تھا کہ کسانوں کے قرضہ جات معاف کریں گے اور اس وعدےے کو پورا نہیں کیا جبکہ یوپی اے نے کسانوں کے 70,000کروڑ روپئے کے قرضہ جات معاف کئے تھے ۔کسانوں کو ان کی زمین کا حق دلایا تھا ۔قانون حصول اراضی پارلیمنٹ میں یوپی اے نے ہی منظور کروایا تھا ۔ دوسری جانب مودی جی اس بل کو منسوخ کرنے کی تین مرتبہ کوشش کر چکے ہیں جس کی کانگریس کی طرف سے شدید مخالفت کی گئی تو اب انہوں نے بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں کے وزرائے اعلی کو ہدایت دی کہ وہ ریاستی اسمبلیوں میں اس بل کو منسوخ کریں اور اس بل کو منسوخ کرنے کا کام تلنگانہ کے وزیراعلی کے چندرشیکھر راوؤنے بھی ریاست کی اسمبلی میں کیا تھا۔

راہل گاندھی نے کہاکہ مودی زمین کا حق کسانوں سے چھننا چاہتے ہیں۔اب کسانوں اورقبائلیوں سے ان کی زمین ان سے پوچھے بغیر زبردستی لے لی جاتی ہے ۔ ماضی قریب میں کانگریس نے حصول اراضی بل کے ذریعہ زمین کا حق قبائلیوں اور کسانوں کو دیا تھا ۔

انہوں نے مزید کہا کہہ متعلقہ بل کی مخالفت اس لئے کی جارہی ہے کہ اس کے مطابق اگر کسان کی اراضی حاصل کرنا ہوتو اس کے لئے بازاری شرح سے چارگنا دام کسانوں اور قبائلیوں کو دینے پڑیں گے۔تلنگانہ میں کانگریس کے برسراقتدار آنے کے بعد حصول اراضی بل اور قبائلیوں کے بل کو لاگو کرکے کانگریس دکھائے گی اور کسانوں وقبائیلوں کو ان کا حق دلایاجائے گا۔

راہل گاندھی نے بے روزگار نوجوانوں کے لئے تین ہزار روپئے بھتہ کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ تلنگانہ میں کانگریس کا وزیراعلی 24گھنٹے میں سے 18گھنٹے خون پسینہ بہا کر بے روزگاروں کو روزگار دلانے کا کام کرے گا۔تلنگانہ کے عوام نے اپنی ریاست کا خواب دیکھا تھا تاہم کے چندرشیکھرراو کے وزیراعلی بنتے ہی انہوں نے اپنے خاندان کو فائدہ پہنچانے کا کام شروع کردیا اور تلنگانہ کے خواب کو ختم کردیا۔

انہوں نے کہا کہ کانگریس ایک نئی ریاست کے عوام کے خواب کو پورا کرسکتی ہے۔ایک ایسی ریاست جس میں کسان خودکشی نہ کریں،سب لوگ بھائی چارہ سے رہیں،جہاں رشوت خوری نہ ہو۔ایک ایسا تلنگانہ کانگریس بنائے گی۔اس بدلاؤکے ذریعہ کانگریس نئے تلنگانہ کے خواب کو پوار کرکے دکھائے گی۔

انہوں نے کہاکہ چندر شیکھر راؤ نے ہر گھر کو ایک روزگار فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا،راہل نے عوام سے سوال کیا کہ کیا چندر شیکھر راؤ نے یہ روزگار ہر گھر کو دیا۔ ساتھ ہی انہوں نے تین ایکڑ اراضی ایس سی ، ایس ٹی طبقات سے تعلق رکھنے والوں کو دینے کا بھی وعدہ کیا تھا ،ڈبل بیڈر وم مکانات کی تعمیر کا بھی وعدہ کیاگیا تھا ، کیا یہ تمام وعدے پورے ہوئے؟انہوں نے کہا کہ قبائلیوں اور ایس سی، ایس ٹی طبقات کو 12فیصد ریزرویشن کا بھی وعدہ کیا گیا تھا جو پورا نہیں کیا گیا۔ ہر گھر کو پینے کے پانی کا بھی وعدہ پورا نہیں ہوا۔

راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ چندرشیکھرراؤ کوامبیڈ کر کا نام اچھانہیں لگتا کیونکہ امبیڈکر کے نام سے شروع کردہ آبپاشی کے پروجیکٹ کے نام کو انہوں نے تبدیل کردیااو راس پروجیکٹ کو کالیشورم پروجیکٹ کانام دیتے ہوئے امبیڈکر کی توہین کی۔امبیڈکر کے نام سے جو پروجیکٹ تھا اس کا حقیقی تخمینہ 38,000کروڑ تھا تاہم اس کا نام بدل کر اس پروجیکٹ کو ایک لاکھ کروڑ روپئے کا پروجیکٹ بنادیا گیا۔

اس طرح وزیراعلی نے پروجیکٹس کو ری ڈیزائن کرنے کے نام پر رشوت خوری کی اور اس پروجیکٹ کے حقیقی تخمینہ کو کہیں زیادہ کردیا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلی رشوت خوری کرتے ہوئے پورا فائدہ اپنے خاندان کو پہنچانا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ یوپی اے حکومت کے بننے کے بعد آدی واسی بل لائے گی ،اراضی کے تحفظ ،جل ، جنگل ، زمین کا پورا فائدہ قبائلیوں کو دے گی۔قبل ازیں راہل گاندھی کی آمد پر تلنگانہ کانگریس کے صدر اتم کمارریڈی ،تلنگانہ کانگریس امور کے انچارج کنتیا اور دوسروں نے راہل گاندھی کا ان کا شاندار استقبال کیا اور ان کو تہنیت پیش کی۔راہل گاندھی کے دورہ کے سلسلہ میں پولس کی جانب سے وسیع تر بندوبست کیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 20 Oct 2018, 5:09 PM