دہلی میں زہریلی ہوا کا ستم جاری، کئی علاقوں میں اے کیو آئی 400 سے تجاوز، ریاستوں میں کہرے کا الرٹ

پہاڑوں پر برفباری کے ساتھ ہی ٹھنڈ میں اضافہ ہونے لگا ہے۔ محکمہ موسمیات نے تمل ناڈو اور کیرالہ کے کئی ضلعوں میں بارش کا الرٹ جاری کیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>دہلی میں فضائی آلودگی (فائل تصویر)، آئی اے این ایس</p></div>

دہلی میں فضائی آلودگی (فائل تصویر)، آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

ملک بھر میں موسم میں تیزی سے تبدیلی آ رہی ہے۔ پہاڑوں پر برفباری کے ساتھ ہی ٹھنڈ میں اضافہ ہونے لگا ہے۔ برفیلی ہواؤں کا بھی لوگوں کو سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ دہلی، پنجاب، یوپی اور بہار تک درجہ حرارت میں گراوٹ ہو رہی ہے۔ اس سلسلے میں محکمہ موسمیات نے دہلی، پنجاب، ہریانہ، ہماچل، یوپی اور اتراکھنڈ کے کئی ضلعوں میں کہرے کا امکان ظاہر کیا ہے۔ وہیں تمل ناڈو اور کیرالہ کے کئی ضلعوں میں بارش کا الرٹ بھی جاری کیا ہے۔

راجدھانی دہلی میں گزشتہ کچھ دنوں سے کہرے کی چادر چھائی ہوئی ہے۔ کہرے کے ساتھ ہی یہاں آلودگی کی سطح بھی کافی بڑھ گئی ہے۔ جس کی وجہ سے ایک بار پھر دہلی کے لوگوں کو سانس لینے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ فضائی آلودگی کے مضر اثرات صحت پر پڑ رہے ہیں۔ دہلی میں کہرے اور ہوا کی رفتار بے حد کم ہونے کی وجہ سے آلودگی کی سطح میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اس سے ہوا کا معیار سنگین زمرے میں ہے۔


مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کے مطابق 24 نومبر کی صبح 7 بجے دہلی کا اوسط اے کیو آئی 370 درج کیا گیا۔ وہیں کئی مقامات کا اے کیو آئی ابھی بھی 400 سے زیادہ دکھائی دے رہا ہے۔ راجدھانی کے سونیا وِہار، علی پور، آنند وِہار اور بوانا میں صبح 6 بجے اے کیو آئی 400 سے زیادہ درج کیا گیا۔ باقی علاقوں میں اے کیو آئی 350 سے زیادہ تھا۔

وہیں دوسری طرف محکمہ موسمیات نے ٹھنڈ کے سلسلے میں معلومات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ اتراکھنڈ کے زیادہ تر علاقوں میں سخت سردی پڑنے کے آثار ہیں۔ اگلے کچھ دنوں میں یہاں پہاڑوں میں پالے اور میدانی علاقوں میں کہرا چھایا رہ سکتا ہے۔ آئندہ تین دن بعد سے دون سمیت زیادہ تر علاقوں میں کم سے کم درجہ حرارت میں ایک سے دو ڈگری سیلسیس تک کی گراوٹ آ سکتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔