دہلی میں آلودہ ہوا اور زہریلی یمنا، چھٹھ پوجا کے لیے مصنوعی گھاٹ کی تیاری

دہلی حکومت نے شہر بھر میں 1000 چھٹھ گھاٹ قائم کیے ہیں، جبکہ ایم سی ڈی نے روشنی اور صفائی کے انتظامات کیے ہیں۔ یمنا میں پوجا پر پابندی کے خلاف درخواست بھی دہلی ہائی کورٹ نے مسترد کر دی ہے

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

قومی راجدھانی دہلی کی ہوا اور یمنا کا پانی دونوں زہریلے ہو چکے ہیں۔ مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کے مطابق شہر کے کئی علاقوں میں جمعرات کی صبح ہوا کے معیار کو ’سنگین‘ درج کیا گیا اور شہر میں اے کیو آئی ’بہت خراب‘ کے درجے میں رہا۔ یمنا کی سطح پر زہریلے جھاگ کی موٹی تہہ نظر آ رہی ہے، جس سے دہلی کی عوام چھٹھ پوجا کی تیاریوں میں مشکلات کا سامنا کر رہی ہے۔

یمنا میں مسلسل جھاگ آنے کے بعد دہلی کی سیاست میں الزام تراشی بھی دیکھنے کو ملی۔ دہلی جل بورڈ نے دعویٰ کیا کہ یہ جھاگ آگرہ نہر سے کیچڑ نکالے جانے کی وجہ سے ہے، جبکہ اتر پردیش حکومت نے اس الزام کو مسترد کر دیا۔

دہلی حکومت نے بدھ کو چھٹھ پوجا کے موقع پر 7 نومبر کو عام تعطیل کا اعلان کیا۔ یہ تہوار خاص طور پر مشرقی اتر پردیش اور بہار سے آئے تارکین وطن مناتے ہیں۔ چھٹھ پوجا کے دوران عقیدت مند یمنا میں ڈبکی لگا کر سورج کی طرف منہ کر کے دعا کرتے ہیں لیکن پانی کی آلودگی کی وجہ سے ڈبکی لگانا خطرناک ہے۔


دہلی میونسپل کارپوریشن (ایم سی ڈی) نے شہر کے 250 وارڈز میں چھٹھ گھاٹوں پر روشنی کے انتظام کے لیے ایک کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔ ہر وارڈ کو 40 ہزار روپے دیے گئے ہیں تاکہ گھاٹوں پر مناسب روشنی کا بندوبست کیا جا سکے۔ ایم سی ڈی کے مطابق، لائٹنگ اور صفائی کے انتظامات کو مکمل کرنے کے لیے خصوصی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔

دہلی حکومت نے چھٹھ پوجا کے لیے مصنوعی گھاٹ بھی تعمیر کیے ہیں۔ وزیر اعلیٰ آتشی نے بتایا کہ دہلی حکومت چھٹھ پوجا کے لیے شہر میں 1000 گھاٹ بنا رہی ہے، تاکہ عوام کو زیادہ دور نہ جانا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ یہ گھاٹ پچھلے 10 سال میں آہستہ آہستہ بنائے گئے ہیں۔

خیال رہے کہ دہلی ہائی کورٹ نے یمنا میں چھٹھ پوجا کرنے پر پابندی ختم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ عدالت عالیہ نے کہا کہ یمنا کی آلودگی کی سطح بہت زیادہ ہے، جس سے عقیدت مندوں کی صحت کو خطرہ لا حق ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔