آرٹیکل 370 ہٹنے کے بعد ہندو کشمیری پنڈتوں کی باز آباد کاری کرے حکومت: توگڑیا
توگڑیا نے کہا مرکزی حکومت اس ریاست میں تشدد کی وجہ سے راتوں رات بے گھر کر دئیے گئے تقریباً چار لاکھ ہندو کشمیری پنڈتوں اور سکھ کنبوں كو اب دوبارہ وہاں بسانے کا کام کرے۔
چندی گڑھ: انترراشٹریہ ہندو پریشد ( آئی ایچ پی ) کے صدر پروین توگڑیا نے جموں وکشمیر سے دفعہ 370 اور 35 اے ہٹانے کا خیر مقدم کرنے کے ساتھ ہی اس ریاست سے بے گھر ہوئے ہندو کشمیری پنڈتوں اور سکھوں کی وہاں باز آبادکاری یقینی بنانے کے لئے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے۔ پروین توگڑیا نے آج یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ مرکزی حکومت کا جموں وکشمیر سے دفعہ 370 اور 35 اے ہٹانے کا قدم خوش آئند ہے اور اس سلسلے میں پورے ملک میں خوشی کی لہر ہے۔
انہوں نے کہا کہ لیکن یہ قدم تبھی مکمل طور پر کامیاب اور بامعنی تصور کیا جائے گا جب مرکزی حکومت اس ریاست میں تشدد کی وجہ سے راتوں رات بے گھر کر دئیے گئے تقریباً چار لاکھ ہندو کشمیری پنڈتوں اور سکھ کنبوں كو اب دوبارہ وہاں بسانے کا کام کرے اور ان کی زمینوں اور املاک کو وہاں کے مقامی لوگوں کے قبضے سے آزاد کرا کر انہیں واپس کرے۔ انہوں نے ان کی زمینوں اور املاک پر ناجائز طریقے سے قبضہ کرنے والوں کو گرفتار کر کے ان کے خلاف مناسب قانونی کارروائی کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
رام مندر کی تعمیر کے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے 1980 میں یہ وعدہ کیا تھا کہ جب بھی وہ اقتدار میں آئے گی تو ’مندر‘ تعمیر کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی قیادت والی مرکزی حکومت کو اب لوک سبھا کے ساتھ راجیہ سبھا میں بھی اکثریت حاصل ہے اور اسے اب پارلیمنٹ میں قانون بنا کر رام مندر کی تعمیر کا راستہ ہموار کرنا چاہیے۔اس موقع پر پریشد کی پنجاب اکائی کے صدر وجے سنگھ بھاردواج، گئوركشا پارٹی کے قومی صدر ستیش کمار، شیوسینا ہند کے قومی صدر نشانت شرما اور دیگر ہندو تنظیموں کے نمائندے موجود تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔