’آج نہیں تو کل، کل نہیں تو پرسوں... سچائی کی تو جیت ہوتی ہی ہے‘: راہل گاندھی
راہل گاندھی نے اپنے ایک مختصر بیان میں کہا کہ ’’آج نہیں تو کل، کل نہیں تو پرسوں سچائی کی تو جیت ہوتی ہے، میرا ذہن صاف ہے کہ مجھے کیا کرنا ہے۔ ان لوگوں کا شکریہ جنہوں نے ساتھ دیا۔‘‘
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے اپنے ایک مختصر بیان میں کہا کہ ’’آج نہیں تو کل، کل نہیں تو پرسوں سچائی کی تو جیت ہوتی ہے، میرا ذہن صاف ہے کہ مجھے کیا کرنا ہے۔ ان لوگوں کا شکریہ جنہوں نے ساتھ دیا۔‘‘ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد راہل گاندھی نے پارٹی کے صدر ملکارجن کھڑگے، کانگریس کے سینئر رکن ابھیشیک منو سنگھوی، لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چودھری، کے سی وینوگوپال اور جئے رام رمیش کے ساتھ ساتھ صحافیوں سے بھی ملاقات کی۔
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے اس موقع پر کہا کہ ’’سپریم کورٹ کا فیصلہ جمہوریت اور آئین کی جیت ہے اور یہ ستیہ میو جیتے پر ہمارے یقین کو مضبوط کرتا ہے۔‘‘ انہوں نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس فیصلے سے یقین ہو گیا ہے کہ آئین اور انصاف ابھی زندہ ہے اور یہ جیت راہل گاندھی کی نہیں بلکہ ہندوستان کی جیت ہے۔‘‘
کھڑگے نے کہا کہ ایک شخص جو سچائی کے لئے لڑتا ہے، ملک کی مضبوطی کے لئے، بے روزگاری اور مہنگائی کے لئے چار ہزار کلومیٹر کنیاکماری سے سری نگر تک ’بھارت جوڑو یاترا‘ کرتا ہے اس کے حق میں سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا۔ یہ ان عوام کی دعاؤں کا نتیجہ ہے جو ’بھارت جوڑو یاترا‘ میں ان کے ساتھ چلے تھے۔
کھڑگے نے کہا کہ اب یہ دیکھنا ہے کہ اس فیصلہ پر کتنے گھنٹوں پر عمل ہوتا ہے کیونکہ گجرات کی عدالت کا فیصلہ تو 24 گھنٹوں میں عمل درآمد ہو جاتا ہے اور یہ فیصلہ تو دہلی کی عدالت کا ہے، اس لئے دیکھتے ہیں کہ اس پر عمل درآمد کتنے گھنٹوں میں ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور مودی حکومت کو شاید اپنی غلطی کا احساس ہوا ہو، بہرحال یہ وائناڈ کے عوام کی جیت ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔