اکھلیش کو دیکھنے کے لیے پنڈال کے ستون چڑھے نوجوان! ایس پی سربراہ نے کہا- ’فوج کی پکی ملازمت کے لئے پکا ہے‘
پرتاپ گڑھ میں اکھلیش یادو کے جلسۂ عام کے دوران انہیں دیکھنے کے لیے نوجوان کھمبوں پر چڑھ گئے۔ ان میں سے ایک نوجوان پر نظر پڑنے کے بعد اکھلیش یادو اس سے بات کرنے لگے۔
سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو کے جلسوں میں لوگوں کا ہجوم امنڈ رہا ہے اور انہیں دیکھنے کے لیے لوگ دیوانہ وار ایک دوسرے کے ساتھ دھکا مکی کر رہے ہیں۔ اتر پردیش کے پرتاپ گڑھ میں نوجوان اکھلیش یادو کو دیکھنے کے لیے پنڈال کے ستون پر ہی چڑھ گئے!
جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے جب اکھلیش یادو کی نظر ان نوجوانوں پر پڑی تو وہ اپنی تقریر درمیان میں ہی چھوڑتے ہوئے ایک نوجوان کو مخاطب کر کے اس سے بات کرنے لگے۔ اس دوران اکھلیش یادو اپنی تقریر میں اپنے دورِ حکومت پولیس نظام میں اصلاح پر بات کر رہے تھے۔ انہوں نے نوجوان کے بارے میں کہا کہ یہ تو فوج کی پکی ملازمت کے لے بالکل پرفیکٹ ہے۔ یہ جسمانی امتحان میں بہت آسانی سے پاس کر جا ئےگا اور اسے کچھ زیادہ کرنے کی بھی ضرورت نہیں ہوگی۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ اسی لیے ہم اگنی ویر اسکم کو منظور نہیں کرسکتے۔
اکھلیش یادونے کہا کہ یہ جو نوجوان ہمیں دکھائی دے رہے ہیں، ان کی ہاتھوں میں طاقت ہے۔ یہ اگنی ویر نہیں بلکہ فوج کی پکی نوکری کے لیے پکے ہیں۔ انہوں نے ایک نوجوان سے کہا کہ دونو ں ہاتھو سے پکڑو نہیں تو گر جاؤگے۔ اکھلیش یادونے کہا کہ ہم سب نے دیکھ لیا کہ تمہارے ہاتھ میں بہت طاقت ہے۔ یہ طاقت ہر ایک کے ہاتھ میں نہیں ہوتی ہے۔ اتنا کوئی نہیں چڑھ سکتا۔ یہ تو فزیکل یوں ہی پاس کر جائے گا، اس کو کسی چیز کی ضرورت نہیں ہے۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ ہمارے گاؤں کے اور غریب نوجوان جسمانی طور پر اتنے مضبوط ہیں کہ انہیں فوج میں پکی نوکری ملنی چاہئے۔ اس لیے ہم فوج کی پکی نوکری دیں گے۔
اس سے قبل اکھلیش یادو نے این ڈی اے کے 400 پاس کے نعرے پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اِدھر تھوڑا موسم بدلا ہے۔ انتخابات کا موسم بدلتا جا رہا ہے۔ 400 پار والے 400 ہارنے جا رہے ہیں۔ اس بار ملک کی 140 کروڑ عوام ان کو 140 سیٹ کے لیے بھی ترسا دے گی۔ جبکہ پرتاپ گڑھ سے بی جے پی امیدوار سنگم لال پٹیل کے ذریعے جذباتی ہو جانے پر بھی اکھلیش یادو نے طنز کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سننے میں آ رہا ہے کہ عوام کا غصہ دیکھ کر یہاں کے امیدوار کی آنکھوں سے آنسو نکل آئے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔