تعلیمی تعاون کو فروغ دینے کے لئے متحدہ عرب امارات کے پارلیمانی وفد نے کیا جامعہ ہمدرد کا دورہ
متحدہ عرب امارات کے ایک اعلیٰ سطحی پارلیمانی وفد نے جامعہ ہمدرد کا دورہ کیا تاکہ یو اے ای کے اداروں اور جامعہ ہمدرد کے درمیان تعاون کے مواقع تلاش کیے جا سکیں
نئی دہلی: متحدہ عرب امارات کے ایک اعلیٰ سطحی پارلیمانی وفد نے جامعہ ہمدرد کا دورہ کیا تاکہ یو اے ای کے اداروں اور جامعہ ہمدرد کے درمیان تعاون کے مواقع تلاش کیے جا سکیں۔ وفد میں اماراتی حکام اور تعلیمی شخصیات شامل تھیں، جن میں ڈاکٹر علی راشد النعیمی، مروان المہیری، سارہ فلک ناز، احمد الخوری، ڈاکٹر حسن المرزوقی، بخیتہ الرمیثی، مریم الزعابی، مہرا سعید، ڈاکٹر محمد الشریانی اور ڈاکٹر یوسف المرزوقی شامل تھے۔ اس وفد کے ساتھ سابق ہندوستانی سفیر پروفیسر ذکر الرحمن بھی موجود تھے۔
دورے کا آغاز وفد کے تعارف کے ساتھ ہوا۔ جامعہ ہمدرد کے وائس چانسلر، پروفیسر (ڈاکٹر) ایم افشار عالم نے یونیورسٹی کے کلیدی عہدیداروں کا تعارف کرایا، جبکہ ڈاکٹر علی راشد النعیمی نے اماراتی وفد کا تعارف کرایا۔
ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے اداروں کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے پر گفتگو ہوئی۔ ڈاکٹر علی راشد النعیمی نے بھارت اور متحدہ عرب امارات کے درمیان عوامی، ملکی اور ادارہ جاتی سطح پر مضبوط اور دوستانہ تعلقات پر زور دیا۔ انہوں نے سرکاری یا نجی تعلیمی اداروں کے ساتھ ممکنہ تعاون کے لیے اپنے جوش کا اظہار کیا۔
پروفیسر ذکر الرحمن نے اماراتی وفد کو جامعہ ہمدرد کی زبان اور ثقافتی تبادلے کے فروغ کے لئے کی جانے والی کوششوں اور خواہشوں سے آگاہ کیا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان گہرے تعلیمی اور ثقافتی تعلقات کے قیام کے حوالے سے یونیورسٹی کے وژن کو اجاگر کیا۔
جامعہ ہمدرد کے تعلیمی پروگراموں اور کامیابیوں کو مزید واضح کرنے کے لیے، وائس چانسلر پروفیسر (ڈاکٹر) ایم افشار عالم نے یونیورسٹی کے کورسز اور تحقیقی شعبوں کو اجاگر کرنے والی ایک جامع ویڈیو پیش کی۔
وفد نے جامعہ ہمدرد کی قیادت کرنے والی ٹیم کے ساتھ نتیجہ خیز بات چیت کی، جس میں ڈاکٹر ایم اے سکندر، رجسٹرار ایس ایس اختر، کنٹرولر آف ایگزامینیشنز منیش ملک، فنانس آفیسر اور پروفیسر سید النساء، ڈائریکٹر ہمدرد انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل اسٹڈیز شامل تھے۔
ملاقات کا اختتام دونوں اداروں کے درمیان تعاون کے مواقع کو فروغ دینے اور بھارت اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تعلیمی تعلقات کو مضبوط بنانے کے عزم کے ساتھ ہوا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔