بہار: ’نام نہاد گڈ گورننس کی حقیقت چھپانے کے لیے مسلم لڑکی کو زندہ جلانے کا معاملہ دبایا گیا‘
راہل نے بہار کے ضلع ویشالی میں لڑکی کو زندہ جلانے کا معاملہ پس پشت ڈالنے پر حکومت کو سخت ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ’گڈ گورننس‘ کی نقلی بنیاد کھسکنے سے بچانے کے لیے غیر انسانی اقدام پر پردہ ڈالا گیا
نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے بہار کے ضلع ویشالی میں لڑکی کو زندہ جلانے کا معاملہ پس پشت ڈالنے کے سلسلے میں حکومت کو سخت ہدف تنقید بناتے ہوئے منگل کے روز کہا کہ انتخابی مفادات کے لیے ’گڈ گورننس‘ کی نقلی بنیاد کھسکنے سے بچانے کے لیے غیر انسانی اقدام زیادہ بڑا جرم اور خطرناک روش ہے۔
راہل گاندھی نے کہا یہ واقعہ بہار اسمبلی انتخابات کے دوران ہوا تھا اور ریاستی حکومت نے ’گڈ گورننس‘ کی اپنی جھوٹی تشہیر پر پردہ ڈالنے اور ووٹروں کو گمراہ کرنے کے لیے خطرناک قدم اٹھایا ہے۔
راہل گاندھی نے ٹویٹ کیا، ’’کس کا جرم زیادہ خطرناک ہے! جس نے یہ غیر انسانی فعل کیا یا جس نے انتخابی فائدے کے لیے اسے چھپایا تاکہ اس ’کُشاسن‘ (بد حکمرانی) پر اپنے جھوٹے ’سُشاسن‘ (بہتر حکمرانی) کی بنیاد رکھ سکے؟‘‘ کانگریس کے رہنما نے اس ٹویٹ کے ساتھ بہار کے حاجی پور ڈیٹ لائن سے چھپی ایک خبر کو پوسٹ کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ریاستی اسمبلی انتخابات کا ماحول خراب نہ ہو لہٰذا پولیس نے مسلم لڑکی کو زندہ جلانے کا معاملہ دبا دیا!
تازہ ترین موصول ہونے والی خبر کے مطابق پولیس نے لڑکی کو زندی جلانے کے معاملہ میں واردات کے 17 دن بعد کارروائی کرتے ہوئے ملزم چندن رائے کو گرفتار کر لیا ہے۔ واردت کے 15 دن بعد لڑکی کو موت ہو واقع ہوئی اور اس کے اہل خانہ لگاتار انصاف کے لئے گہار لگا رہے تھے۔ چندن کے خلاف متاثرہ کے اہل خانہ نے نامزد ایف آئی آر درج کرائی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 17 Nov 2020, 10:40 AM