”جے شری رام“ پر تنازع جاری، ممتا نے”جے ہند اور جے بنگلہ“ کا دیا نعرہ

ممتا بنرجی نے عوام سے اپیل کی ہے کہ بی جے پی ملک کے سیکولرکردار کو مسخ کرنے کی کوشش کر رہی ہے اس کو روکنے کے لئے ہم سب کو آگے آنے ہوگا۔ ہمیں بنگال کے کلچر اور تہذیب پر فخر ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

کلکتہ: بی جے پی اور ترنمول کانگریس کے درمیان ”جے شری رام“ کے نعرے پر جاری تنازع کے دوران وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے اپنے فیس بک اور ٹوئٹر اکاؤنٹ کا ڈسپلے پکچر (ڈی پی) تبدیل کرتے ہوئے ”جے ہند“ اور ”جے بنگلہ“ کر دیا ہے۔

اس سے قبل بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ ارجن سنگھ نے، جو ترنمول کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوئے ہیں، اعلان کیا ہے کہ دس لاکھ افراد ممتا بنرجی کو ”جے شری رام“ کے نعرے لکھ کر پوسٹ کارڈ بھیجیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ دس افراد کو جے شری رام کے نعرے لگانے پر جیل بھیج سکتی ہیں تو دیکھتے ہیں وہ دس ہزار افراد کے ساتھ کیا کرتی ہیں۔ اس کے جواب میں شمالی 24پرگنہ ترنمول کانگریس کے صدر اور ریاستی وزیر جیوتری پریہ ملک نے وزیر اعظم کے دفتر کے پتے پر 20لاکھ پوسٹ کارڈر جے ہند اور جے بنگلہ کے نام پر بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔


ممتا بنرجی کے ٹوئٹر اور فیس بک اکاؤنٹ کے علاوہ ترنمول کانگریس کے دفتری فیس بک اور ٹوئٹر اکاؤنٹ کے ڈی پی کو بھی ”جے ہند اور جے بنگلہ“ کے نام پر تبدیل کردیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ممتا بنرجی نے فیس بک پر مہاتما گاندھی، نیتاجی سبھاش چندر بوس، بھگت سنگھ، ماتنگی ہزارا، نوبل انعام یافتہ رابندر ناتھ ٹیگور اور قاضی نذرالاسلام کی تصویریں بھی لگائی ہیں۔

ممتا بنرجی کے ڈی پی میں 19ویں صدی کے بنگالی فلاسفر ایشور چندر ودیا ساگر، راجارام موہن رائے، مذہبی رہنما سوامی وویکانند اور ہندوستانی آئین کے خالق بی آر امبیڈکر کی تصویریں بھی اس کا حصہ ہیں۔ خیال رہے کہ بی جے پی کے قومی صدر اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے روڈ شوکے دوران کلکتہ میں ودیا ساگر کالج میں نصب ودیاگ ساگر کے مجسمے کو بی جے پی کے مبینہ ورکروں نے توڑدیا تھا۔ اس وقت بھی ممتا بنرجی اور ترنمول کانگریس کے بیشتر سیاسی لیڈروں نے فیس بک اور ٹوئٹر پروفائل تصویر کی جگہ ودیا ساگر کی تصویر کو لگا دیا تھا۔


اس سے قبل ممتا بنرجی نے ”جے شری رام“ کے نعرے سے متعلق فیس بک پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ہم ان مذہبی نعروں کے خلاف نہیں ہیں، ہم لوگوں کے جذبات کا احترام کرتے ہیں مگر بی جے پی مذہبی نعرے کو سیاسی فوائد کے لئے استعمال کر رہی ہے۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ بنگال کبھی بھی ”آر ایس ایس کے اشارے پر مذہبی نعروں کے سیاسی استعمال کو کبھی بھی قبول نہیں کرے گا۔ یہ غنڈہ گردی اور تشدد کے ذریعہ اپنے سیاسی نظریات کو تھوپنا ہے۔

ممتابنرجی نے ”جے شری رام“ کے نعرے پر جاری سیاست پر وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ”ہمیں کسی بھی مخصوص نعرے سے کوئی پریشانی نہیں ہے، ہر پارٹی اپنے طور پر نعروں کو استعمال کرتی ہے اور یہ اس کا جمہوری حق ہے، میری پارٹی کا نعرہ جے ہند اور وندے ماترم ہے، بایاں محاذ انقلاب زندہ باد بولتے ہیں اور دوسری سیاسی پارٹیوں کے کوئی اور نعرے ہیں اور ہم ایک دوسرے کے نعروں کا احترام کرتے ہیں۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ عوام کو ہمیشہ بیوقوف نہیں بناسکتے ہیں۔


ممتا بنرجی نے عوام سے اپیل کی کہ بی جے پی ملک کے سیکولرکردار کو مسخ کرنے کی کوشش کر رہی ہے اس کو روکنے کے لئے ہم سب کو آگے آنے ہوگا۔ میں عوام سے اپیل کرتی ہوں کہ بی جے پی کے اس قدم کا بھر پور جواب دیں۔ ہمیں بنگال کے کلچر اور تہذیب پر فخر ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔