نظربندی سے بچنے کے لیے آندھرا کانگریس کی صدر شرمیلا نے دفتر میں رات گزاری

آندھرا پردیش کانگریس کی صدر وائی ایس شرمیلا نے وجئے واڑہ میں مجوزہ احتجاج سے قبل کانگریس کے دفتر میں رات گزاری۔ انہیں شبہ تھا کہ حکومت انہیں نظر بند کر سکتی ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر ایکس</p></div>

تصویر ایکس

user

قومی آواز بیورو

وجئے واڑہ: کانگریس نے بے روزگار نوجوانوں اور طلبہ کے مسائل کو لے کر آندھرا پردیش کی جگن موہن ریڈی حکومت کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔ آندھرا پردیش کانگریس کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے جمعرات کو وجئے واڑہ میں 'چلو سکریٹریٹ' احتجاج کی کال دی ہے۔ اس احتجاج سے قبل وائی ایس شرمیلا نے خانہ نظر بندی سے بچنے کے لیے پوری رات پارٹی دفتر میں گزاری۔

'چلو سکریٹریٹ' احتجاج سے پہلے نظربندی سے بچنے کے لیے وائی ایس شرمیلا رات کو وجئے واڑہ میں کانگریس ہیڈکوارٹر گئی اور پوری رات وہیں رہی۔ انہوں نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ پہلے بے روزگار نوجوانوں اور طلباء کے مسائل کو حل کرے۔ وجئے واڑہ کے آندھرا رتنا بھون میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سی ایم وائی ایس جگن موہن ریڈی پچھلے پانچ سالوں میں نوجوانوں، بے روزگاروں اور طلباء کے اہم مسائل کو حل کرنے میں پوری طرح ناکام رہے ہیں۔


انہوں نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا، ’’اگر ہم بے روزگاروں کی جانب سے احتجاج کی کال دیتے ہیں تو کیا آپ ہمیں نظر بند رکھنے کی کوشش کریں گے؟ کیا جمہوریت میں ہمیں احتجاج کا حق نہیں؟ کیا یہ شرمناک نہیں ہے کہ ایک خاتون ہونے کے ناطے مجھے پولیس اور خانہ نظر بندی سے بچنے کے لیے کانگریس پارٹی کے دفتر میں رات گزارنے پر مجبور ہونا پڑا۔‘‘

ریاستی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے مزید کہا، ’’کیا ہم دہشت گرد ہیں، یا سماج دشمن طاقتیں ہیں؟ وہ ہمیں روکنے کی کوشش کر رہے ہیں، اس کا مطلب ہے کہ وہ (حکومت) ہم سے خوفزدہ ہیں۔ وہ اپنی نااہلی، اصل حقیقت کو چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ چاہے وہ ہمیں روکنے کی کوشش کریں، ہمارے کارکنوں کو ہر جگہ روکیں یا رکاوٹوں سے باندھ دیں، بے روزگاروں کی جانب سے ہماری جدوجہد نہیں رکے گی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔