تریپورہ تشدد: ٹی ایم سی اراکین پارلیمنٹ امت شاہ سے ملاقات کے لیے بضد، دھرنا جاری
تریپورہ میں آئندہ 25 نومبر کو ہونے والے بلدیاتی انتخاب سے قبل بی جے پی اور ٹی ایم سی حامیوں کے درمیان تصادم دیکھنے کو ملا ہے، ٹی ایم سی نے ریاستی حکومت کے خلاف سپریم کورٹ کا بھی رخ کیا ہے۔
تریپورہ میں بی جے پی اور ٹی ایم سی کے درمیان ٹکراؤ کا معاملہ اب طول پکڑنے لگا ہے۔ ایک طرف جہاں یہ معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا ہے، وہیں دوسری طرف تشدد معاملے کو لے کر ٹی ایم سی کے اراکین پارلیمنٹ وزارت داخلہ کے باہر دھرنے پر بیٹھ گئے ہیں۔ ترنمول کانگریس کے کئی اراکین پارلیمنٹ نے دہلی میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کا مطالبہ کرتے ہوئے ان کے دفتر کے باہر مظاہرہ کیا۔
واضح رہے کہ تریپورہ میں پولیس کی مبینہ بربریت اور پارٹی کی مغربی بنگال یونٹ یوتھ برانچ کی سکریٹری سیانی گھوش کی گرفتاری کو لے کر ٹی ایم سی اراکین پارلیمنٹ نے امت شاہ سے ملنے کا وقت مانگا تھا۔ ملاقات کا وقت نہیں دینے پر اراکین پارلیمنٹ وزارت کے باہر ہی دھرنے پر بیٹھ گئے۔ غور طلب ہے کہ سیانی گھوش کو قتل کی کوشش کے الزام میں تریپورہ پولیس نے اتوار کو گرفتار کیا تھا۔
وزارت داخلہ کے باہر مظاہرہ کے دوران ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ سکھیندو شیکھر رائے نے کہا کہ ’’تریپورہ کی حکومت کو برخاست کیا جانا چاہیے۔ تریپورہ میں غنڈہ راج قائم کیا گیا ہے۔ وزیر داخلہ سے ہم ملنا چاہتے تھے لیکن انھوں نے ہمیں وقت نہیں دیا ہے۔ ہماری ٹی ایم سی یوتھ لیڈر پر جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا۔‘‘ ٹی ایم سی نمائندہ وفد نے سکھیندو شیکھر رائے، کلیان بنرجی، ڈیریک او برائن، سوگت رائے، ڈولا سین اور دیگر شامل ہیں۔
غور طلب ہے کہ تریپورہ میں آئندہ 25 نومبر کو ہونے والے بلدیاتی انتخاب سے قبل بی جے پی اور ٹی ایم سی حامیوں کے درمیان تصادم دیکھنے کو ملا ہے۔ ٹی ایم سی نے ریاستی حکومت کے خلاف سپریم کورٹ کا بھی رخ کیا ہے۔ ٹی ایم سی نے سیاسی پارٹیوں کے پرامن مظاہرہ کے حقوق پر سپریم کورٹ کی ہدایات پر عمل نہیں کرنے کو لے کر حکومت کے خلاف حکم عدولی کا معاملہ داخل کیا ہے۔ اس تعلق سے عدالت میں منگل کو سماعت ہوگی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔