بوگتوئی قتل عام: ممتا کے حکم کے بعد ترنمول لیڈر گرفتار
ممتا نے کہا کہ اس واقعہ کے پیچھے ایک بڑے پیمانے پر سازش تھی اور پولیس کو ہدایت دی ہے کہ وہ مجرمانہ مقدمات درج کریں تاکہ مجرم جیل سے باہر نہ نکلیں۔
کلکتہ ہائی کورٹ نے مغربی بنگال کے بیر بھوم ضلع کے بوگاتوئی گاؤں میں قتل عام کا ازخود نوٹس لینے کے بعد ریاستی پولیس نے ترنمول کانگریس کے بلاک صدر کو رام پورہاٹ سے گرفتار کر لیا ہے۔ اسے بیر بھوم ضلع کے بوگتوئی گاؤں میں آٹھ لوگوں کے بہیمانہ قتل کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا ہے۔
وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے حکم کے بعد ہی انار الحسین کو گرفتار کیا گیا ہے۔ جمعرات کو محترمہ بنرجی بوگتوئی گاؤں پہنچیں اور متاثرہ خاندان سے ملاقات کرکے انہیں ہر ممکن مدد اور انصاف کا یقین دلایا۔قبل ازیں، بنرجی رام پورہاٹ بلاک کے تحت گاؤں پہنچی اور قتل عام میں بچ جانے والوں سے بات چیت کی۔ انہوں نے پولیس کو لوگوں کی جانوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کا حکم دیتے ہوئے مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کی یقین دہانی کرائی۔محترمہ بنرجی نے پولیس کو رام پورہاٹ کے ترنمول کانگریس کے بلاک صدر انار الحسین کو بھی گرفتار کرنے کی ہدایت دی۔
مبینہ طور پر حسین نے ہجوم کی قیادت کی، جس میں چھ خواتین اور دو بچوں سمیت آٹھ افراد کو زندہ جلا دیا گیا۔محترمہ بنرجی نے کہاکہ میں چاہتی ہوں کہ انارالحسین خود کو پولیس کے حوالے کر دے۔ اگر وہ ایسا نہیں کرتا تو پولیس اسے گرفتار کر لے۔محترمہ بنرجی کے گاؤں چھوڑنے کے فوراً بعد انارالحسین کو گرفتار کر لیا گیا۔
وزیر اعلیٰ نے متاثرین کے لواحقین کو فی کس 5 لاکھ روپے اور تباہ شدہ مکانات کی تعمیر نو کے لیے 1 سے 2 لاکھ روپے کے معاوضے کا اعلان کیا۔ زخمیوں میں سے ہر ایک کو 50,000 روپے دیئے جائیں گے اور ان کے علاج کے اخراجات حکومت ادا کرے گی۔
قتل عام میں زندہ بچ جانے والوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے، محترمہ بنرجی نے پیر کی شام ترنمول کانگریس لیڈر بھدو شیخ کے قتل اور جوابی کارروائی میں دس مکانات کو نذر آتش کرنے، جس میں آٹھ لوگ مارے گئے، دونوں کی مذمت کی۔انہوں نے کہا کہ تھانہ انچارج اور ضلع پولیس سپرنٹنڈنٹ کی جانب سے لاپروائی برتی گئی، ورنہ اس طرح کے واقعہ سے بچا جا سکتا تھا۔
محترمہ بنرجی نے کہا کہ اس واقعہ کے پیچھے ایک بڑے پیمانے پر سازش تھی اور پولیس کو ہدایت دی کہ وہ مجرمانہ مقدمات درج کریں تاکہ مجرم جیل سے باہر نہ نکلیں۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انہوں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ اتنی بھیانک ہلاکتیں ہو سکتی ہیں۔محترمہ بنرجی نے میہلال شیخ سے بھی بات کی، جن کا پورا خاندان آگ میں جل گیا۔
رام پور ہاٹ شہر سے صرف دو کلو میٹر دور بوگتوئی میں پیر کی رات سے منگل کی صبح ان کے گھروں میں آگ لگنے کے بعد 40 سالہ میہلال کو جان بچانے کے لیے دھان کے کھیتوں سے ہوتے ہوئے کم سے کم 12 کلو میٹر دوڑنا پڑا۔ گروسری تاجر میہلال نے اس قتل عام میں اپنی بیوی، آٹھ سالہ بیٹی اور ماں سمیت خاندان کے آٹھ افراد کو کھو دیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔