ٹیپو ایکسپریس کا نام تبدیل، کانگریس اور اویسی برہم کہا- ‘بی جے پی ٹیپو سلطان کی وراثت کو کبھی مثا نہیں پائے گی‘
بنگلور-میسور ٹیپو ایکسپریس ٹرین کا نام تبدیل کر کے بنگلور-میسور ووڈیار ایکسپریس کر دیا گیا ہے، جس پر کانگریس لیڈر سدھارمیا اور مجلس کے سربراہ اسد الدین اویسی نے برہمی کا اظہار کیا ہے
بنگلورو: انڈین ریلوے نے بنگلور-میسور ٹیپو ایکسپریس کا نام بدل کر ووڈیار ایکسپریس رکھ دیا ہے۔ اے بی پی نیوز کی رپورٹ کے مطابق بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ پرتاپ سمہا نے ٹرین کا نام تبدیل کرنے کے سلسلے میں وزارت ریلوے کو خط لکھا تھا۔ وزارت ریلوے نے اس ٹرین کا نام تبدیل کرنے کے لیے خط بھی جاری کیا ہے۔ اس معاملہ پر کانگریس اور اے آئی ایم آئی ایم نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔ بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسد الدین اویسی نے کہا ہے کہ بی جے پی ٹیپو کی وراثت کو کبھی مٹا نہیں سکے گی۔
ٹرین کا نام تبدیل کرنے کے حوالہ سے اسد الدین اویسی نے ٹوئٹ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ’’بی جے پی حکومت نے ٹیپو ایکسپریس کا نام بدل کر ووڈیار ایکسپریس کر دیا ہے۔ ٹیپو نے بی جے پی کو پریشان کر رکھا ہے کیونکہ ٹیپو نے برطانوی سلطنت کے خلاف 3 جنگیں کی تھیں۔ کسی اور ٹرین کا نام بھی تو ووڈیار ایکسپریس رکھا جا سکتا تھا۔ بی جے پی ٹیپو کی وراثت کو کبھی مٹا نہیں سکے گی۔‘‘
کانگریس نے بی جے پی پر اس معاملے میں فرقہ وارانہ سیاست کرنے کا الزام لگایا ہے۔ کرناٹک کانگریس کمیونیکیشن ونگ کے شریک چیئرمین منصور خان نے اس فیصلے کو فرقہ وارانہ سیاست قرار دیا۔ انہوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ٹیپو ایکسپریس کا نام بدل کر ووڈیار ایکسپریس کیوں رکھا گیا؟ یہ ٹرین اس روٹ پر 42 سال سے چل رہی ہے اور کسی کو اس کے نام پر کوئی اعتراض نہیں تھا۔ اس نام کا کیا استعمال ہے؟ کیا یہ کسی بھی طرح سے عوام کی مدد کرتا ہے؟ یہ فرقہ وارانہ سیاست ہے۔‘‘
ادھر، کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ سدھارامیا نے ریلوے کے اس فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی ملک کی سیاست میں زہر گھولنے کا کام کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی کا کام زہر گھولنا ہے، وہ کسی اور ٹرین کا نام وڈیار رکھ سکتے تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔