اتراکھنڈ میں باگھ کی دہشت، درجنوں گاؤں میں کرفیو، اسکول اور آنگن باڑی سنٹر بند، خوف کے سایہ میں جی رہے لوگ

اتراکھنڈ میں باگھوں کی دہشت کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہے، تازہ معاملہ پوڑی کا ہے، جہاں رِکھنی کھال و دھوماکوٹ تحصیل کے درجنوں گاؤں میں شام 7 بجے سے صبح 6 بجے تک کرفیو لگا دیا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>باگھ، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

باگھ، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

اتراکھنڈ کے پوڑی گڑھوال ضلع انتظامیہ نے باگھ کی دہشت کو دیکھتے ہوئے رِکھنی کھال و دھوماکوٹ تحصیل کے درجنوں گاؤں میں شام 7 بجے سے صبح 6 بجے تک کرفیو لگا دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ 17 اور 18 اپریل کو ان دونوں تحصیلوں کے اسکول اور آنگن باڑی سنٹر بند رہیں گے۔ رِکھنی کھال بلاک کے گرام پنچایت میلدھار کے ڈلّا گاؤں میں گزشتہ دو دن پہلے باگھ کے حملے میں ہوئے ضعیف شخص کی موت کے بعد محکمہ جنگلات نے حملہ آور گلدار کو پکڑنے کے لیے گاؤں میں پنجرا لگا دیا ہے۔

واضح رہے کہ اتوار کے روز آس پاس کے علاقے میں ڈرون اڑایا گیا، جس میں پڈیارپانی گاؤں میں بھی ایک باگھ کی سرگرمی کیمرے میں قید ہوئی ہے۔ باگھ لینس ڈاؤن رکن اسمبلی دلیپ سنگھ راوت پر بھی پہلے حملہ بول چکا ہے۔ لیکن کسی طرح رکن اسمبلی کی جان بچ گئی تھی۔ اس کے بعد وہ باگھوں کے جھُنڈ کو لے کر محکمہ جنگلات کے افسران سے لگاتار بات کر رہے تھے۔


گرام پنچایت میلدھار کے پردھان خوشیندر سنگھ نے بتایا کہ باگھ کے حملے میں ایک ضعیف شخص کی موت کے بعد آس پاس کے گاؤں میں دہشت بنی ہوئی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ شام ڈھلتے ہی لوگ گھروں میں قید ہو جا رہے ہیں۔ حالانکہ محکمہ جنگلات کے اہلکار بندوقوں کے ساتھ لگاتار گشت کر رہے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ ضلع انتظامیہ کی طرف سے متاثرہ گاؤں کے راستوں میں روشنی کا انتظام کرنے کے لیے 10 اسٹریٹ لائٹیں دی گئی ہیں۔ اسٹریٹ لائٹس کو متاثرہ گاؤں تک پہنچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

ضلع انتظامیہ نے لینس ڈاؤن اسمبلی حلقہ کے رِکھنی کھال تحصیل، دھوماکوٹ تحصیل علاقہ کے تحت آئندہ حکم تک 11 گھنٹے کا رات کا کرفیو لگایا ہے۔ پوڑی ضلع مجسٹریٹ ڈاکٹر آشیش چوہان کا کہنا ہے کہ باگھوں کا جھُنڈ حملہ آور ہو سکتا ہے۔ اس وجہ سے ضلع پوڑی کے تحصیل رِکھنی کھال اور دھماکوٹ میں شام 7 بجے سے لے کر صبح 6 بجے تک درجنوں گاؤں میں کرفیو رہے گا۔ ضلع مجسٹریٹ نے رِکھنی کھال تحصیل، دھماکوٹ تحصیل کے 28 گاؤں کے لیے ایڈوائزری جاری کی ہے۔ ساتھ ہی پینو پٹی چار میں بھی کرفیو لگے گا۔


باگھوں کا ایک جھُنڈ رِکھنی کھال کے کاربیٹ نیشنل پارک سے ملحق گاؤں میں گھومتے دیکھا گیا ہے۔ مزید ایک جھُنڈ دھوماکوٹ علاقہ میں سرگرم دیکھا جا رہا ہے۔ محکمہ جنگلات سے علاقہ میں پنجرہ لگانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ دوسری طرف گڑھوال محکمہ جنگلات کے ڈی ایف او سوپنل انیرودھ نے بتایا ہے کہ رِکھنی کھال علاقہ کے ڈلّا گاؤں میں باگھوں کے حادثہ کے بعد پنجرہ لگانے کی اجازت ملنے کے بعد پنجرہ لگا دیئے گئے ہیں۔

ساتھ ہی باگھ کی سرگرمی کو دیکھتے ہوئے ضلع انتظامیہ سے راپراوی ڈلّا، جوئی، دیوڈھ، گاڑیوں پل، میلدھار، رجبو، دواری پینوں، چھڑیان، ناوے تلّی، چلاؤ اور سرکاری ہائی پرائمجری اسکول میلدھار، سلگاؤں اور سرکاری ہائی اسکول گاڑیوں پل، جی آئی سی پینوں، سرکاری پرائمری اسکول کانڈا، سرکاری ہائی اسکول کانڈا، سرکاری پرائمری اسکول کوٹڑی، سرکاری گرلس ہائی اسکول کوٹڑی کو پیر کے روز بھی بند رکھنے کا مطالبہ کیا گیا۔ اُدھر بلاک ایجوکیشن افسر اجئے کمار چودھری نے بتایا کہ ابھی ضلع انتظامیہ سے پیر کو متاثرہ علاقہ کے اسکولوں کو بند رکھنے کے سلسلے میں کوئی حکم نہیں ملا ہے۔ حکم ملنے پر اسکولوں کو بند رکھا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔