دہلی میں جمعرات رہا موسم کا سب سے گرم دن، ہفتہ کو پڑے لو کی مار

دہلی میں جمعرات کو پارہ 42.5 ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا، جو اس موسم میں قومی دارالحکومت میں اب تک کا سب سے زیادہ درجہ حرارت ہے۔ محکمہ موسمیات نے یہ اطلاع دی

<div class="paragraphs"><p>گرمی کی علامتی تصویر / آئی اے این ایس</p></div>

گرمی کی علامتی تصویر / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دہلی میں جمعرات کو پارہ 42.5 ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا، جو اس موسم میں قومی دارالحکومت میں اب تک کا سب سے زیادہ درجہ حرارت ہے۔ محکمہ موسمیات نے یہ اطلاع دی۔ ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) کے مطابق، آخری گرم ترین دن 8 مئی کو تھا اور اس دن زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 42 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ اس نے کہا کہ جمعرات کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت معمول سے دو ڈگری زیادہ تھا۔ ہوا میں نمی کا تناسب 25 فیصد سے 65 فیصد کے درمیان رہا۔ وہیں، محکمہ موسمیات نے ہفتہ کو دہلی میں گرمی کی لہر کا امکان ظاہر کیا ہے۔

آئی ایم ڈی کی سات دنوں کی پیشن گوئی کے مطابق ہفتہ کو دارالحکومت میں مختلف مقامات پر گرمی کی لہر کے امکانات ہیں۔ اس دوران درجہ حرارت 45 ڈگری سیلسیس تک پہنچ سکتا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق جب زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت عام درجہ حرارت سے 4.5 ڈگری یا اس سے زیادہ ہو یعنی جب درجہ حرارت کم از کم 45 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ جائے تو اسے ہیٹ ویو کی صورتحال قرار دی جاتی ہے۔


مئی 2023 میں دہلی میں گرمی کی لہر کا ایک دن بھی نہیں تھا، پچھلے سال اس مہینے میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 43.7 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا تھا۔ آئی ایم ڈی کے اعداد و شمار کے مطابق، 2022 میں چار دن ایسے تھے جب دارالحکومت میں گرمی کی لہر ریکارڈ کی گئی۔ محکمہ موسمیات نے جمعہ کو آسمان جزوی طور پر ابر آلود رہنے کی پیش گوئی کی ہے اور زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 43 ڈگری اور کم سے کم درجہ حرارت 25 ڈگری سیلسیس کے آس پاس رہ سکتا ہے۔

قومی راجدھانی میں پارہ بڑھنے کے ساتھ ہی جمعرات کو بجلی کی زیادہ سے زیادہ مانگ 6780 میگاواٹ تک پہنچ گئی۔ یہ اس سیزن میں اب تک کی سب سے زیادہ مانگ ہے۔ شہر کی بڑی پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیاں بی ایس ای ایس اور ٹاٹا پاور دہلی ڈسٹریبیوشن لمیٹڈ نے اپنے اپنے علاقوں میں بجلی کی زیادہ سے زیادہ طلب کو پورا کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔