راجستھان میں تعزیہ کی تدفین کے لیے جانے والے تین نوجوان کرنٹ لگنے سے جاں بحق
جاں بحق ہونے والے دو نوجوان یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدور تھے جبکہ ایک تعلیم حاصل کر رہا تھا۔ انتظامیہ نےمرنے والوں کے لواحقین کو 5 لاکھ روپے معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے۔
راجستھان کے دھول پور میں اتوار کو محرم کے تعزیہ دفنانے جا رہے تین نوجوانوں کی کرنٹ لگ جانے سے موت ہو گئی اور ایک نوجوان شدید طورپر زخمی ہو گیا۔ حادثے کے بعد دو پولیس کانسٹیبل اور محکمہ بجلی نے دو جونیئر انجینئرز اور ایک لائن مین کو معطل کر دیا ہے۔ مرنے والوں کی شناخت اسلام پورہ اور شیطان پورہ کے رہائشی مبین (25)، ابرار (19) اور ریحان (18) کے طورپر کی گئی ہے، جب کہ وسیم (18) کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
اہم بات یہ ہے کہ اس حادثے کے بعد اسپتال کے باہر کشیدگی کی صورتحال ہے۔ مسلم کمیونٹی کے لوگوں کی بڑی تعداد نے اسپتال کے باہر چوک پر مظاہرہ کیا۔ لوگوں نے الزام لگایا کہ پولیس اہلکاروں نے تعزیہ دفنانے میں جلدبازی کی تھی۔ اسی عجلت میں محلے کے نوجوان تازیے لیکر چلے گئے اور راستے میں ان کے ساتھ حادثہ پیش آگیا۔ جاں بحق ہونے والے دو نوجوان یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدور تھے جبکہ ایک تعلیم حاصل کر رہا تھا۔ انتظامیہ کی جانب سے مرنے والوں کے لواحقین کو 5 لاکھ روپے معاوضے کی یقین دہانی بھی کرائی گئی ہے۔
مظاہرے کی اطلاع پر ضلع سپرنٹنڈنٹ آف پولیس منوج کمار کے ساتھ کلکٹر اور تقریباً آٹھ تھانوں کی پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ مقامی قائدین اور مسلم کمیونٹی کے لوگوں کے سمجھانے پر مظاہرین نے محکمہ بجلی کے پولس اہلکاروں اور ملازمین کی معطلی اور معاوضے کے اعلان کے بعد جام ختم کردیا۔
راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے دھول پور میں محرم کے تعزیہ کی تدفین کے دوران کرنٹ لگ جانے کے حادثہ پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ گہلوت نے سوشل میڈیا پر کہا کہ دھول پور میں محرم کی تعزیہ کو دفنانے کے دوران بجلی کے حادثہ کی افسوسناک خبر موصول ہوئی۔
انہوں نے اس افسوسناک حادثے میں مرنے والوں کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی خواہش کی۔انہوں نے کہا کہ متاثرین کو مناسب راحت فراہم کرنے کے لیے متعلقہ حکام کو ضروری ہدایات دے دی گئی ہیں۔ یاد رہے کہ دھول پور میں محرم کی تعزیہ کو تدفین کے لیے لے جانے کے دوران کرنٹ لگ جانے سے 3 افراد جاں بحق جب کہ ایک شدید طورپر زخمی ہوگیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔