چنئی: ایئر فورس کے ایئر شو کے بعد افراتفری، 3 افراد جاں بحق، 230 اسپتال میں داخل

ایئر فورس کا ایئر شو دیکھنے کے لیے لاکھوں لوگ چنئی پہنچ گئے اور اس دوران افراتفری کا ماحول رہا اور لوگ پھنس گئے۔

<div class="paragraphs"><p> تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

ہندوستانی  فضائیہ کی 92 ویں سالگرہ منانے کے لیے منعقد کیے گئے عظیم الشان ایئر شو کی وجہ سے چنئی میں لاکھوں لوگ پھنس گئے۔ ایئر شو دیکھنے گئے تین افراد جاں بحق ہو گئے۔ ڈاکٹروں نے بتایا کہ ان میں سے کم از کم ایک کو ہیٹ اسٹروک ہوا تھا۔ اس کے ساتھ ہی 230 افراد کو اسپتال میں داخل کرایا گیا۔

انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق، تین مرنے والوں کی شناخت پیرونگلاتھور کے سری نواسن (48)، کارتیکیان (34) ترووتیور اور جان (56) کوروکوپیٹ کے طور پر ہوئی ہے۔ ٹریفک حکام کے ناقص تال میل کی وجہ سے، شہر کے کئی حصوں میں اسی طرح کے واقعات دیکھنے میں آئے کیونکہ مرینا بیچ پر جمع ہونے والے بہت بڑے ہجوم کو تقریب کے بعد منتشر ہونے کے لیے جدوجہد کرنا پڑی۔


ایئر شو دیکھنے کے لیے لوگ صبح 11 بجے سے پہلے ہی مرینا بیچ پر جمع ہو گئے تھے۔ کئی لوگوں کو چلچلاتی دھوپ سے بچانے کے لیے چھتریوں کا استعمال کرتے دیکھا گیا۔ لمکا بک آف ورلڈ ریکارڈ میں نام درج کرانے کے مقصد سے منعقد کیے گئے اس ایئر شو میں تقریباً 16 لاکھ لوگوں نے حصہ لیا۔یہ تقریب  صبح 11 بجے شروع ہوئی اور دوپہر 1 بجے تک جاری رہی۔ تاہم، ہزاروں لوگ صبح 8 بجے ہی تیز دھوپ میں اچھی جگہ حاصل کرنے کے لیے جمع ہو گئے تھے۔

پروگرام شروع ہونے سے پہلے ہی کئی بزرگ گرمی کی وجہ سے بے ہوش ہوگئے۔ ہجوم کی پریشانی میں اضافہ کرنے کے لیے قریبی پانی فروشوں کو ہٹا دیا گیا جس سے حاضرین کو پینے کا پانی نہیں مل سکا۔ٕٹریفک کا نظام بہت خراب تھا جس کی وجہ سے افرا تفری کا ماحول رہا۔


آس پاس کے علاقوں سے لوگ دھوپ اور ہجوم سے تھکے ہوئے بہت سے لوگوں کی مدد کے لیے آئے اور ضرورت مندوں کو پینے کا پانی فراہم کیا۔ اس کے ساتھ ہی میٹرو اسٹیشنوں پر بھیڑ بڑھ گئی اور لوگ گھر واپسی کے متبادل راستے تلاش کرنے لگے۔ اس افراتفری کے واقعے کے بعد لوگ منصوبہ بندی اور تیاری کے فقدان پر ناراض ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔