خودکشی یا کچھ اور، کیا بیٹے کی موت دیکھ کروالدین نے بھی پھانسی لگا لی؟
کہا جارہا ہے کہ گوالیار میں ایک پراپرٹی ڈیلر اور اس کی بیوی نے اپنے بیٹے کی خودکشی سے دلبرداشتہ ہوکر خودکشی کرلی۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ واقعہ دو دن پہلے کا ہے۔
مدھیہ پردیش کے گوالیار میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا ہے۔خبر ہے کہ شہر میں بیٹے کی خودکشی کے بعد والدین نے بھی پھانسی لگا کر خودکشی کرلی۔ آس پاس کے لوگوں نے اس پر توجہ بھی نہیں دی اور تینوں کی لاشیں دو دن تک لٹکتی رہیں۔
خبر ہے کہ گوالیار کے ہراولی اے بلاک میں ایک پراپرٹی ڈیلر اور اس کی بیوی نے اپنے بیٹے کی خودکشی سے دلبرداشتہ ہوکر خودکشی کرلی۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ واقعہ دو دن پہلے کا ہے لیکن پولیس کو اتوار کو اس کا علم ہوا۔
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی تو گھر کے پہلے کمرے میں لڑکے کی لاش پنکھے سے لٹکی ہوئی ملی اور اندر سے پراپرٹی ڈیلر اور اس کی بیوی کی لاشیں ریلنگ سے لٹکی ہوئی ملی۔ اس کے ساتھ ہی فرش پر بہت زیادہ خون پھیلا ہو ا تھا۔
نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر کے مطابق پراپرٹی ڈیلر جیتو عرف جتیندر جھا (عمر- 51 سال) اور بیوی تریوینی جھا (عمر- 46 سال)، جو آرمی اسکول، شہباز کی سرکاری شاخ میں پرنسپل کے طور پر کام کرتی تھیں، نے بھی موت کو گلے لگا لیا۔ ان کے بیٹے اچل کی عمر 17 سال تھی اور وہ 12ویں کلاس کا طالب علم تھا۔
لوگوں کو اس واقعہ کا علم اس وقت ہوا جب دو دن سے خاندان میں کوئی بھی فون نہیں اٹھا رہا تھا۔ اس کے بعد متوفی جتیندر کے پاس رہنے والے سسر وہاں پہنچے اور پولیس کو اطلاع دی۔پولیس کو بیٹے اچل کی نوٹ بک سے ملے خودکشی نوٹ کی بنیاد پر ایس ایس پی راجیش سنگھ چندیل اور فارنسک ماہر ڈاکٹر اکھلیش بھارگوا کا ماننا ہے کہ تینوں نے خودکشی کی ہے جس میں پہلے بیٹے نے پھر بیوی اور پھر جتیندر نے خودکشی کی۔
تفتیش کے دوران پولیس کو گھر کے عقب میں ایک کھڑکی ٹوٹی ہوئی اور اس کی گرل زمین پر پڑی ہوئی ملی۔ اس کے پاس ایک ہتھوڑا اور ایک بالٹی بھی تھی جو باہر کی طرف والی بالٹی کے اوپر رکھی ہوئی تھی۔ پولیس کو شبہ ہے کہ یہاں سے کون اور کیوں اندر آیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔