ہسٹری شیٹر وکاس دوبے کی مدد کرنے کے الزام میں 2 خواتین سمیت 3 گرفتار
چوبے پور تھانہ انچارج کرشنا موہن رائے نے بتایا کہ سبھی ملزمین کے خلاف مقدمہ درج کر کے گرفتار کر لیا گیا ہے۔
کانپور: اترپردیش کے ضلع کانپور کے چوبے پور علاقے میں آٹھ پولیس اہلکاروں کے قتل کے الزام میں پولیس نے دیر رات دو خواتین سمیت 3 افرد کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس ذرائع نے یہاں بتایا کہ بیکرو گاؤں میں ہشٹری شیٹر وکاس دوبے اور اس کے ساتھیوں نے جمعرات کی دیر رات پولیس ٹیم پر اس وقت حملہ کردیا تھا جب وہ وکاس دوبے کو گرفتار کرنے گئی تھی۔ پولیس نے اس معاملے میں بیکرو گاؤں میں وکاس کے پڑوسی سریش ورما، رشتہ دار چھما اور نوکرانی ریکھا اگنی ہوتری پر 120 بی کے تحت مقدمہ درج کرتے ہوئے انہیں گرفتار کرلیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جانچ میں پتا چلا ہے کہ واردات کی رات پڑوسی سریش ورما ملزم وکاس دوبے و اس کے ساتھیوں کی جانب سے پولیس پر کی گئی فائرنگ کے دوران ان کی حوصلہ افزائی کر رہا تھا۔ اور چلا چلا کر بدمعاشوں سے کہہ رہا تھا کہ آج کوئی بچ کر نہ جائے۔ پولیس والے اپنی جان بچانے کے لئے چھپ رہے تھے تو ان کی جانکاری بدمعاشوں کو دے رہا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ وکاس دوبے کی رشتہ دار چھما پر الزام ہے کہ جس وقت پولیس ٹیم پر فائرنگ چل رہی تھی اس وقت کچھ پولیس والے اپنی جان بچانے کے لئے ان کے مکان میں پناہ لینا چاہ رہے تھے لیکن چھما کی جانب سے اپنے مکان کا دروازہ نہیں کھولا۔ اور بدمعاشوں کو گھر کے باہر پولیس کے ہونے کی جانکاری دی تھی جبکہ ریکھا گرفتار کیے گئے ملزم دیا شنکر عرف کلو کی بیوی ہے اور وہ وکاس دوبے کے گھر میں کام کرتی ہے۔
الزام ہے کہ ریکھا نے ہی پولیس والوں کے آنے کی اطلاع وکاس دوبے کو دی تھی ساتھ ہی جان بچانے کے لئے دیوار کی آڑ میں چھپے چھ پولیس اہلکار کی جانکاری بھی ریکھا نے ہی بدمعاشوں کو دی تھی۔ اور بدمعاشوں نے گولیاں برسا کر ان کا قتل کردیا۔ تھانہ انچارج کرشنا موہن رائے چوبے پور نے بتایا کہ سبھی ملزمین کے خلاف مقدمہ درج کر کے گرفتار کرلیا گیا ہے۔ پولیس نے اس سے پہلے وکاس کے دو ساتھیوں کو مڈھ بھیڑ میں ہلاک کردیا تھا۔ جبکہ نوکر دیا شنکر کو واردات کے اگلے دن گرفتار کرلیا تھا۔ حالانکہ کلیدی ملزم وکاس چار دن کے بعد بھی پولیس کی گرفت میں نہیں آسکا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔