فضائی سلامتی کو خطرہ! ممبئی ایئرپورٹ کے قریب 48 عمارتوں اور ڈھانچوں کو منہدم کرنے کا حکم
چیف جسٹس دیپانکر دتہ کی ڈویژن بنچ نے ایڈوکیٹ یشونت کی طرف سے دائرپی آئی ایل کی سماعت کے دوران یہ ہدایت دی، جس نے ہوائی اڈے کے قریب اونچی عمارتوں سے ہوائی ٹریفک کولاحق خطرات پر شدید تشویش ظاہر کی تھی۔
ممبئی: بامبے ہائی کورٹ نے ممبئی کے ضلع مجسٹریٹ کو چھترپتی شیواجی مہاراج بین الاقوامی ہوائی اڈے کے آس پاس کی 48 عمارتوں اور دیگر ڈھانچوں کو اونچائی کی پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے اور فضائی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کی وجہ سے اسے ڈھانے کا حکم دیا ہے۔
چیف جسٹس دیپانکر دتہ اور جسٹس ایم ایس کارنک کی ڈویژن بنچ نے گزشتہ روز ایڈوکیٹ یشونت شینوئے کی طرف سے دائر ایک پی آئی ایل کی سماعت کے دوران یہ ہدایت دی، جس نے ہوائی اڈے کے قریب اونچی عمارتوں سے ہوائی ٹریفک کو لاحق خطرات پر شدید تشویش ظاہر کی تھی۔ بنچ نے برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) پر ڈھانچے کو گرانے کی ذمہ داری ڈالنے کی کوشش کرنے پر ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ (ممبئی مضافاتی) کی کھنچائی کی۔
عدالت نے ضلع مجسٹریٹ کو ہدایت دی کہ وہ ذاتی طور پر تصدیق کریں اور ایک حلف نامہ جمع کرائیں جس میں 19 اگست تک ان ڈھانچوں کو گرانے کے لیے کئے جانے والے اقدامات کی نشاندہی کی جائے جس کی اگلی سماعت 22 اگست کو ہوگی۔
بنچ نے سختی سے مشاہدہ کیا کہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو ہوائی اڈے کے قریب اس 'خطرے' (رکاوٹوں) کے بارے میں کچھ کرنا ہے اور تجویز دی کہ جن غلط عمارتوں کو متعلقہ حکام کی جانب سے خلاف ورزیوں کے نوٹس دیئے گئے ہیں ان عمارتوں کی بجلی اور پانی کی سپلائی منقطع کر سکتے ہیں۔
ہائی کورٹ نے یہ بھی مشاہدہ کیا کہ ایسا کوئی قانون نہیں ہے جو ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو انہدام کے عمل کو شروع کرنے سے روکتا ہو اور کہا کہ بی ایم سی اور ممبئی پولیس عمارت کو گرانے کے لیے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔