ٹکیت کے گاؤں میں جمع ہوئے ہزاروں کسان، مظفرنگر میں آج طلب کی گئی مہاپنچایت

کسانوں کی راجدھانی کہلانے والی سسولی میں جمعرات کے روز ہزاروں کسان جمع ہوئے۔ راکیش ٹکیت کے بڑے بھائی اور کھاپ چودھری نریش ٹکیت نے کل یعنی بروز جمعہ مظفر نگر میں ایک مہا پنچایت طلب کی ہے

تصویر آس محمد کیف
تصویر آس محمد کیف
user

آس محمد کیف

مظفرنگر: غازی پور بارڈر پر جاری کسان تحریک کا اصل چہرہ بننے والے راکیش ٹکیت کے آنسوؤں کو دیکھنے کے بعد مغربی اتر پردیش کے کسانوں میں ہمدردی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ کسانوں کی راجدھانی کہلانے والی سسولی میں جمعرات کے روز ہزاروں کسان جمع ہوئے۔ راکیش ٹکیت کے بڑے بھائی اور کھاپ چودھری نریش ٹکیت نے آج یعنی بروز جمعہ مظفر نگر میں ایک مہا پنچایت طلب کی ہے۔ اس کے علاوہ نریش ٹکیٹ نے اعلان کیا ہے کہ کسان جہاں بھی ہیں وہ وہیں خیمے لگا کر بیٹھ جائیں اور جو غازی پور کے قریب ہیں وہ دھرنے کے مقام پر پہنچ جائیں۔ کسانوں اور جاٹوں کے اس گڑھ میں اس وقت زبردست ہلچل ہے۔

نریش ٹکیٹ نے اعلان کیا ہے کہ اب ہم نے لکیر کھینچ لی ہے، جو کسانوں کے ساتھ ہے ہم اس کے ساتھ رہیں گے۔ نریش ٹکیت نے واضح کر دیا کہ وہ اپنے بھائی راکیش ٹکیت اور کسانوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ راشٹریہ لوک دل کے صدر اجیت سنگھ نے بھی بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان راکیش ٹکیت کو فون کر کے ان کا حوصلہ بڑھایا ہے۔ چودھری اجیت سنگھ نے ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ بالکل نہ گھبرائیں اور دل چھوٹا نہ کریں۔ مظفر نگر سے کانگریس رہنما اور راجیہ سبھا کے سابق ممبر پارلیمنٹ ہریندر ملک نے بھی ہر مشکل میں راکیش ٹکیت کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کیا ہے۔


خیال رہے کہ یہ صورتحال 26 جنوری کو دہلی میں ٹریکٹر ریلی کے دوران ہونے والے تشدد کے بعد کسانوں کے خلاف پولیس کی کارروائی کے بعد پیدا ہوئی ہے۔ کسان تنظیموں کا کہنا ہے کہ یہ تشدد سرکاری مشینری نے سازش کے تحت کرائی ہے، تاکہ کسانوں کی تحریک کی جڑیں کھوکھلی کی جا سکیں۔ کئی بڑے کسان رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ راکیش ٹکیت کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے، جوکہ غازی پور بارڈر پر دھرنا دے رہے ہیں۔

قبل ازیں، پولیس اہلکار کی بڑی تعداد آج دھرنے کے مقام پر پہنچی، یہاں کی بجلی اور پانی گزشتہ رات ہی کاٹ دیئے گئے تھے۔ راکیش ٹکیت نے اعلان کیا ہے کہ جب تک ان کے آبائی گاؤں سسولی سے پانی نہیں آئے وہ پانی نہیں پیئں گے۔

غازی پور بارڈر پر پولیس کی اس کارروائی کے خلاف سسولی میں سخت غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ نریش ٹکیت کی زبان بھی کچھ گھنٹوں میں بدل گئی ہے۔ آج شام انہوں نے کہا تھا کہ کسانوں کو پولیس کی زیادتیوں سے بچنے کے لئے اب اپنا دھرنا ختم کر دینا چاہیے، لیکن راکیش ٹکیت کے خود کشی کا اعلان کرنے اور رونے کے بعد نریش ٹکیت نے بھی سخت موقف اختیار کرلیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 28 Jan 2021, 11:37 PM