سنیما ہال میں قومی ترانہ نہ گانے والے ملک مخالف نہیں: سپریم کورٹ

عدالت نے کہا، شہریوں کو اپنی آستینوں پر حب الوطنی لے کر چلنے کے لئے مجبور نہیں کیا جا سکتا، عدالتیں عوام میں حب الوطنی کا جذبہ پیدا نہیں کر سکیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے سنیما گھروں میں قومی ترانہ بجائے جانے کے سلسلہ میں مرکزی حکومت کو واضح پالیسی بنانے اور اس کے لئے قومی پرچم ضابطہ میں مناسب ترمیم کرنے کی صلاح دی ہے۔ عدالت نے یہ تبصرہ بھی کیا کہ اگر کوئی شخص سنیما ہال میں قومی ترانہ بجنے پر کھڑا نہیں ہوتا تو یہ تصور نہیں کیا جا سکتا کہ وہ حب الوطن نہیں ہے۔

چیف جسٹس دیپک مشرا، جسٹس اے ایم کھانولکر اور جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی بنچ نے مرکزی حکومت سے آج کہا کہ وہ ملک بھر کے سنیما گھروں میں قومی ترانہ بجائے جانے سے متعلق اسکے عبوری حکم سے متاثر ہوئے بغیر اس بارے میں غور کرے ۔

اس معاملہ کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل کے کے وینوگوپال نے کہا کہ ہندستان ایک متنوع ملک ہے اور یکسانیت لانے کے لئے سنیما گھروں میں قومی ترانہ بجانا لازمی ہے ۔اس پر بنچ نے حکومت سے سوال کیا کہ آخر کیوں وہ قومی ترانہ کے تعلق سے واضح پالیسی نہیں بنا رہی ہے۔

عدالت نے کہا کہ ’’مرکزی حکومت کو اس معاملہ میں غورکرنا چاہئے۔ حکومت کوقومی پرچم کے ضابطہ میں ترمیم کے تعلق سے کسی طرح کے ٹال مٹول سے کام نہیں لینا چاہئے، کیونکہ عدالت اپنے کندھے پر بندوق رکھ کر سرکار کو چلانے نہیں دیگی۔‘‘

بنچ نے معاملہ کی اگلی سماعت کے لئے آئندہ سال 9جنوری کی تاریخ مقرر کرتے ہوئے مرکز سے کہا کہ وہ تب تک قومی ترانہ بجانے کے ضابطہ کے لئے قومی پرچم ضابطہ میں ترمیم پر غور کرلے ۔

عدالت نے شیام نارائن چوکسی کی مفادعامہ کی عرضی پر گزشتہ سال کے اواخر میں عبوری حکم جاری کرتے ہوئے سبھی سنیما گھروں میں فلموں کی نمائش شروع ہونے سے قبل لازمی طور پر قومی ترانہ بجائے جانے کا حکم دیاتھا اور قومی ترانہ بجنے کے دوران ناظرین کو کھڑاہونا لازمی قردیاتھا۔

اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔