’متھرا عیدگاہ و کاشی گیان واپی مسجد پر قبضہ کا اعلان کرنے والوں پر قدغن لگائی جائے‘

انصاری نے کہا کہ بی جے پی آئین و قانون کی حفاظت کا حلف لے کر اقتدار میں آئی ہے، اب اس کی ذمہ داری ہے کہ وہ مذہبی مقامات کی حفاظت کے لئے اکھاڑہ پریشد جیسی تنظیموں پر پابندی لگا کر قانونی کارروائی کرے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

پرتاپ: پیس پارٹی کے قومی نائب صدر ڈاکٹر عبدالرشید انصاری نے کہا ہے کہ اکھل بھارتیہ اکھاڑہ پریشد جیسی تنظیموں کا عیدگاہ و مسجد پر قبضے کے لئے ملک گیر مہم چلانے کا الٹی میٹم آئین و قانون کے خلاف ہے۔ ایسے حالات میں حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک میں امن و امان کی فضا قائم رکھنے و آئین و قانون کی بقاء کے لئے مذکورہ تنظیم پر قدغن لگا کر قانونی کارروائی کرے۔

پیس پارٹی کے قومی نائب صدر ڈاکٹر عبدالرشید انصاری اردو اخبار میں عیدگاہ و گیان واپی مسجد پر قبضے سے متعلقہ شائع خبر پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے ایک پریس بیان جاری کیا ہے۔ بیان میں انہوں نے کہا کہ ملک کی آزادی کے بعد جب یہ واضح کر دیا گیا کہ جو بھی مذہبی مقام جہاں و جس حالات میں ہیں ان سے چھیڑ چھاڑ نہیں کی جائے گی، یہی نظم آئین و قانون میں کیا گیا ہے، مگر بابری مسجد کی شہادت کے بعد عدالت کا فیصلہ رام جنم بھومی کے حق میں آنے سے کچھ شدت پسند تنظیمیوں کی نظر اب متھرا کی عیدگاہ و کاشی کی گیان واپی مسجد پر ہے۔


ڈاکٹر انصاری نے کہا کہ جب ملک آزاد ہوا تو صرف بابری مسجد کے معاملے کو چھوڑ کر بقیہ سبھی مذہبی مقام کی حفاظت کے لئے قانونی طور پر اعلان کیا گیا کہ جو مذہبی مقام جہاں ہے وہ قائم رہیں گے ان کے ساتھ چھیڑ چھاڑ غیر قانونی و غیر آئینی ہوگی تو پھر کیا جواز ہے کہ اکھل بھارتیہ اکھاڑہ پریشد کس کے اشارے پر وہ مذکورہ مذہبی مقام پر قبضے کے لیئے ملک گیر مہم چلانے کی بات کر رہی ہے، اس کا دعوی ہے کہ وہ جلد ہی رام جنم بھومی کی طرح عید گاہ و گیان واپی مسجد پر قبضہ کر لے گی۔

اردو اخبار میں شائع خبر کے بموجب اکھل بھارتیہ اکھاڑہ پریشد کے صدر مہنت نریندر گری کی صدارت میں پریاگراج میں دونوں مذہبی مقام پر قبضے کے متعلقہ ایک ہنگامی اجلاس گزشتہ روز منعقد کیا گیا، جس میں ایک قرار داد پاس کر رام مندر تحریک کی طرز پر متھرہ عیدگاہ و کاشی کی گیان واپی مسجد پر قبضے کے لیے ملک گیر مہم چلانے کا اعلان کیا گیا اور یہ واضح کیا گیا کہ رام مندر کو آزاد کرا لیا گیا اب مذکورہ عیدگاہ و مسجد کو آزاد کرانے کا وقت آگیا ہے۔


ادھر بابری مسجد پر رام مندر کے حق میں عدالت کا فیصلہ آنے کے بعد ملک کی شدت پسند تنظیمیں با حوصلہ و پرعزم ہیں کہ وہ عیدگاہ و گیان واپی مسجد پر قبضہ کر لیں گی ۔تاریخ گواہ ہے کہ بابری مسجد کی شہادت و اس سے قبل ملک کی فضا کس طرح خراب ہوئی تھی جس سے کئی بے گناہوں کی جان ضائع ہوئی و اربوں کی ملکیت کا نقصان ہوا تھا۔ اب پھر وہی شدت پسند تنظیمیں ملک کے امن و امان کو درہم برہم کرنے کے لیے کوشاں و کھلے عام چیلنج کر رہی ہیں، حکومت خاموش ووٹ کی سیاست میں مصروف ہے۔

بی جے پی آئین و قانون کی حفاظت کا حلف لے کر اقتدار میں آئی ہے، اب حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ مذہبی مقام کی آئینی و قانونی طور پر حفاظت کے لئے اکھاڑہ پریشد جیسی تنظیموں پر پابندی لگا کر قانونی کارروائی کرے۔ انہوں نے کہا کہ پیس پارٹی متھرہ عیدگاہ و کاشی کی گیان واپی مسجد کے تحفظ کے لئے آئینی و قانونی طور پر ہر ممکن کوشش کرے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 09 Sep 2020, 5:11 PM