ساورکر اور شیاما پرساد کو ہیرو ماننے والے نیتاجی سبھاش چندر بوس کے وارث نہیں ہوسکتے: بھوپیش بگھیل
بھوپیش بگھیل نے کہا کہ میں بنگال کے عوام سے جاننا چاہتا ہوں کیا آپ فرقہ واریت کا خاتمہ کرنا چاہتے ہیں یا نہیں؟ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کسی ایک کا نہیں ہے بلکہ ہندوستان میں آباد تمام شہریوں کا ہے۔
کلکتہ: چھتس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل نے آج بی جے پی کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک زمانے میں ملک کے عوام نے چوروں کا مقابلہ کیا تھا اور آج ملک چوروں کا مقابلہ کر رہا ہے۔ انہوں نے نیتاجی سبھاش چندر بوس اور مہاتما گاندھی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’بنگال سے روحانی تحریک کا آغاز ہوا، ہندوستان کی آزادی کی تحریک سب سے پہلے یہیں سے شروع ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں : بے روزگاری کا بحران دور کرے سرکار!... نواب علی اختر
انہوں نے کیا کہ کچھ دن پہلے وزیرا عظم مودی یہاں آکر نیتاجی کے یوم پیدائش پر ’’یوم بہادری‘‘ کا اہتمام کیا، لیکن میں انہیں یاد دلانا چاہتا ہوں کہ نیتاجی سبھاش چندر بوس جب آزاد ہند فوج کی تشکیل کر رہے تھے اور ہندوستان کو آزادی دلانے کے لئے جدو جہد کر رہے تھے اس وقت بی جے پی اور مودی کے ہیرو ساورکر اور شیاما پرساد مکھرجی برطانوی فوج کی مدد کر رہے تھے۔
بھوپیش بگھیل نے کہا کہ ساورکر اور شیاما پرساد مکھرجی کو ہیرو ماننے والے نیتاجی کے وارث نہیں ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیتاجی نے کہا تھا کہ وہ بنگال کی سرزمین میں فرقہ پرست طاقتوں کو نہیں پنپنے دیں گے، فرقہ وارانہ طاقت کا خاتمہ ہونا چاہیے، ہمیں ملک میں اتحاد قائم کرنا ہے، مجمع سے ان کا سوال یہ تھا کہ "کیا آپ فرقہ وارانہ اقتدار کا خاتمہ چاہتے ہیں؟ نیتاجی فرقہ پرستی کے خلاف تھے اور یہ لوگ فرقہ پرستی کے سب سے بڑے علمبردار ہیں۔
چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی نے کہا کہ میں بنگال کے عوام سے جاننا چاہتا ہوں کیا آپ فرقہ واریت کا خاتمہ کرنا چاہتے ہیں یا نہیں؟ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کسی ایک کا نہیں ہے بلکہ ہندوستان میں آباد تمام شہریوں کا ملک ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک کا ہرطبقہ مہنگائی کی مار سے پریشان ہے۔ کسان سڑکوں پر ہے۔ جن ریاستوں میں کانگریس کی حکومت ہے وہاں ہم نے کسانوں کا قرض معاف کیا ہے۔
بھوپیش بگھیل نے کہا کہ مودی اپنی داڑھی کے ذریعہ بنگال کو فتح کرنا چاہتے ہیں مگر مودی کو یاد رکھنا ہوگا کہ وہ داڑھی کو بڑھا کر بنگال کو فتح نہیں کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چھتس گڑھ کی حکومت نے سب سے زیادہ دھان کی خریداری کی ہے اور کسانوں کو معاوضہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنگال میں کسانوں کو صحیح معاوضہ ملا ہے؟ انہوں نے کہا کہ ہم نے نیتاجی سبھاش چندر بوس کے نام پر اپنی اسکیم شروع کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مودی جی نے کہا تھا کہ وہ ملک کو فروخت نہیں ہونے دیں گے لیکن آج سب کچھ فروخت ہو رہا ہے، ہوائی اڈہ، ریلوے اسٹیشن، کچھ بھی باقی نہیں بچا ہے، اگر کانگریس نے کچھ نہیں کیا تو پھر یہ سب کہاں سے آیا؟ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ گجرات ماڈل کی بات کر رہے ہیں۔ جہاں ہم نیتا جی کے نام سے پولیس اکیڈمی قائم کر رہے ہیں، وہ اپنے نام سے اسٹیڈیم بنا رہے ہیں۔
بھوپیش بگھیل نے کہا کہ ’’نیتا جی نے کہا کہ ہم بنگال کی سرزمین میں فرقہ وارانہ طاقت کو پنپنے نہیں دیں گے۔ فرقہ پرست طاقتوں کو ختم کرنا ہوگا۔ ملک میں اتحاد قائم ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی اور نریندر مودی دونوں تفرقہ انگیز سیاست کر رہے ہیں ۔ ملک کو مودی سے اور بنگال کو ممتا بنرجی سے بچانا ہوگا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 28 Feb 2021, 9:40 PM