یوپی میں بی جے پی کے وہ لیڈران جو مودی کی نئی حکومت میں وزیر نہیں بن سکے

لوک سبھا انتخابات 2024 کی تکمیل کے بعد بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے مخلوط حکومت نے اتوار کو راشٹرپتی بھون میں حلف لیا۔ یوپی کے 9 ارکان پارلیمنٹ نے وزارتی عہدہ اور رازداری کا حلف لیا ہے

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

چار جون کو لوک سبھا انتخابات 2024 کی تکمیل کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والی قومی جمہوری اتحاد کی حکومت نے اتوار، 9 جون، 2024 کو حلف لیا ہے۔ نریندر مودی نے وزارت عظمیٰ کے عہدے اور رازداری کا حلف اٹھایا۔ تاہم، بہت سے لیڈر جو یا تو الیکشن ہار گئے یا ٹکٹ سے محروم ہو گئے انہیں وزیر نہیں بنایا گیا۔ اس بار بھی ان کے وزیر بننے کو لے کر کافی چرچے ہوئے۔ یوپی کے کل 9 لیڈروں نے وزیر کے طور پر حلف لیا ہے۔

وہ رہنما جن کے نام زیر بحث تھے لیکن ان کے نام فہرست میں شامل نہیں ہوئے:

اسمرتی ایرانی- امیٹھی سے الیکشن ہار گئیں۔

کوشل کشور- موہن لال گنج سے ہار گئے۔

سنجیو بالیان- مظفر نگر سے ہار گئے۔

مہندر ناتھ پانڈے- چندولی سے الیکشن ہار گئے۔

اجے مشرا ٹینی- کھیری سے الیکشن ہار گئے۔

سادھوی نرنجن جیوتی- فتح پور سے الیکشن ہار گئیں۔

بھانو پرتاپ ورما- جالون سے الیکشن ہار گئے۔

وی کے سنگھ - غازی آباد سے ٹکٹ منسوخ کر دیا گیا۔

مینکا گاندھی - سلطان پور سے الیکشن ہار گئیں۔


اس بار یوپی سے کون کون وزیر بنا؟

یوپی سے بی جے پی نے لکھنؤ کے ایم پی - راجناتھ سنگھ، پیلی بھیت کے ایم پی - جتن پرساد، مہاراج گنج کے ایم پی - پنکج چودھری، مرزا پور سے اپنا دل کی ایم پی - انوپریا پٹیل، راشٹریہ لوک دل کے لیڈر اور راجیہ سبھا ایم پی - جینت چودھری، راجیہ سبھا ایم پی - بی ایل ورما، گونڈا کے ایم پی کیرتی وردھن سنگھ، آگرہ سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایم پی ایس پی سنگھ بگھیل اور بانسگاؤں کے ایم پی کملیش پاسوان نے وزیر کے طور پر حلف لیا۔

خیال رہے کہ جب 2019 میں بی جے پی دوبارہ منتخب ہوئی تھی تو یوپی سے 14 ارکان پارلیمنٹ کو وزیر بنایا گیا تھا۔ یوپی میں اس الیکشن میں بھارتیہ جنتا پارٹی کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ لوک سبھا انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے 33، سماج وادی پارٹی نے 37، انڈین نیشنل کانگریس نے 6، اپنا دل 1، راشٹریہ لوک دل نے 2 اور آزاد سماج پارٹی کانشی رام نے ایک سیٹ جیتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔