یہ وقت ووٹ ڈالنے کے ساتھ ساتھ حساب لینے کا بھی ہے: پرینکا گاندھی

پرینکا گاندھی نے رُڑکی میں ایک عظیم الشان جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوک سبھا انتخاب آپ کے ایشوز کے لیے ہے، اس لیے آپ اپنے ایشوز کو اوپر رکھیے اور جو آپ کی بات کرتا ہے اسے ووٹ دیجیے۔

<div class="paragraphs"><p>رڑکی میں جلسۂ عام سے خطاب کرتی ہوئی پرینکا گاندھی</p></div>

رڑکی میں جلسۂ عام سے خطاب کرتی ہوئی پرینکا گاندھی

user

قومی آواز بیورو

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے آج اتراکھنڈ کے رُڑکی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے نہ صرف لوگوں کو حق رائے دہی کا استعمال کرنے کے لیے بیدار کیا بلکہ یہ بھی کہا کہ یہ وقت حکومت سے حساب کتاب لینے کا بھی ہے۔ انھوں نے رڑکی واقع ہریدوار میں عظیم الشان جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’یہ انتخاب کا وقت ہے۔ یہ وقت ووٹ ڈالنے کے ساتھ ساتھ حساب لینے کا بھی وقت ہوتا ہے۔ ایسے میں اگر آپ حکومت کا انتخاب کرتے وقت غور نہیں کریں گے تو آپ کا مستقبل بحران میں آ جائے گا۔‘‘

اپنے خطاب میں پرینکا گاندھی نے کہا کہ ’’میں الگ الگ لیڈروں کی تقریریں سنتی ہوں، اس میں وہ صرف آپ کی توجہ بھٹکانے کی کوشش کرتے ہیں۔ لیکن یہ انتخاب آپ کے ایشوز کے لیے ہے، اس لیے آپ اپنے ایشوز کو اوپر رکھیے اور جو آپ کی بات کرتا ہے، اسے اپنا ووٹ دیجیے۔‘‘ وہ مزید کہتی ہیں کہ ’’آج ملک کی عوام مودی حکومت کی ناانصافی سے پریشان ہے، اس لیے کانگریس ’نیائے‘ (انصاف) کی بات کرتی ہے۔ ہم سبھی کو اپنے اچھے مستقبل اور جمہوریت کو بچانے کے لیے ووٹ کرنا ہے۔‘‘


کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کا کہنا ہے کہ مودی جی نے گزشتہ 10 سالوں میں ملک کو بے روزگاری دی ہے۔ آج آئی آئی ٹی طلبا کو پلیسمنٹ نہیں مل رہا، کیونکہ حکومت کی پالیسی اور نیت روزگار دینے کی نہیں ہے۔ مودی جی نے پی ایس یوز اپنے بڑے بڑے صنعت کار دوستوں کو سونپ دیے۔ پھر نوٹ بندی تھوپ دی، چھوٹی صنعتیں بند ہو گئیں، کاروباری تباہ ہو گئے۔ مہنگائی کے سبب کسان پریشان ہیں، اسے بھی جی ایس ٹی بھرنا پڑ رہا ہے۔

بھگوان رام کے نام پر لوگوں سے ووٹ مانگنے والے بی جے پی لیڈران پر حملہ کرتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا کہ ’’بھگوان رام مریادا پرشوتم اس لیے کہے جاتے ہیں کیونکہ وہ اپنے کنبہ کے وقار اور نسل کی حفاظت کے لیے لڑے۔ تبھی اپنے ملک و عوام کی حفاظت کی۔ یہ ہمارے مذہب کی روایت ہے۔ اسے اقربا پروری نہیں کہتے ہیں، بلکہ اس کو خدمت کا جذبہ کہتے ہیں۔ اسے حب الوطنی کہتے ہیں۔ یہاں ایک شخص شہید ہوتا ہے تو دوسر اکھڑا ہوتا ہے۔ ہمیں آپ سے کچھ نہیں چاہیے، ہم صرف خلوص جذبہ سے آپ کی خدمت کرنا چاہتے ہیں۔‘‘


عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے کانگریس لیڈر نے کہا کہ ’’اس ملک کی حقیقت اس ملک کی عوام کی جدوجہد میں ہے، جسے ملک کی عوام کو پہچاننا ہوگا۔ بیدار ہو جاؤ اور طے کرو کہ اس بار جو آپ حکومت لاؤ گے وہ آپ کی حکومت ہوگی۔ وہ ایک ایسی حکومت ہوگی جو آپ کے لیے کام کرے گی، بڑے بڑے صنعت کاروں کے لیے نہیں۔ اب وقت آ گیا ہے، اگر آج آپ نہیں بیدار ہوئے تو 5 سال آپ کو مزید بھگتنا پڑے گا۔ اس لیے بدلاؤ لائیے، کسی کے بہکاوے میں مت آئیے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔