یہ ’آل انڈیا ریڈیو‘ نہیں، اب ’آکاش وانی‘ ہے!

پبلک براڈکاسٹر پرسار بھارتی نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اپنی ریڈیو سروس کے لیے 'آل انڈیا ریڈیو' (اے آئی آر) کا نام استعمال نہ کرے اور اسے 'آکاش وانی' کرنے کا فیصلہ کیا ہے

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر</p></div>

علامتی تصویر

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: پبلک براڈکاسٹر پرسار بھارتی نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اپنی ریڈیو سروس کے لیے 'آل انڈیا ریڈیو' (اے آئی آر) کا نام استعمال نہ کرے اور اسے 'آکاش وانی' کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

آل انڈیا ریڈیو کی ڈائرکٹر جنرل وسودھا گپتا کی طرف سے بدھ کو جاری کردہ ایک داخلی حکم نامے میں اس قانونی شق کو ’فوری طور پر نافذ کرنے‘ کی درخواست کی گئی ہے، جس کے ذریعے اے آئی آر (آل انڈیا ریڈیو) کا نام 'آکاش وانی' رکھ دیا گیا ہے۔

پرسار بھارتی کے سی ای او گورو دویدی نے کہا ’’یہ حکومت کا بہت پرانا فیصلہ ہے جسے پہلے نافذ نہیں کیا گیا تھا۔ اب ہم اسے نافذ کر رہے ہیں۔‘‘


پرسار بھارتی (براڈکاسٹنگ کارپوریشن آف انڈیا) ایکٹ، 1990 یہ فراہم کرتا ہے کہ 'آکاش وانی' کا مطلب ہے دفاتر، مراکز اور دیگر اداروں سے ہے، خواہ انہیں کسی بھی نام سے پکارا جائے، جو مقررہ دن سے عین قبل مرکزی وزارت اطلاعات و نشریات کے 'آل انڈیا ریڈیو' کے ڈائریکٹوریٹ جنرل کا حصہ بنے کا اس کے زیر انتظام تھے۔

داخلی حکم میں کہا گیا ’’مذکورہ قانونی ضابطہ جس کے تحت اے آئی آر کا نام 'آکاشوانی' میں تبدیل کر دیا گیا ہے اور اسے سب کے علم میں لایا جائے تاکہ نام اور عنوان پارلیمنٹ سے منظور شدہ پرسار بھارتی ایکٹ 1990 کی دفعات کے مطابق ہوں۔ آل انڈیا ریڈیو کو مشہور شاعر رابندر ناتھ ٹیگور نے 1939 میں کلکتہ شارٹ ویو سروس کے افتتاح کے لیے لکھی گئی نظم میں 'آکاش وانی' کہا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔