کشمیر میں برف باری کا تیسرا دن، معمول کی زندگی مفلوج
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ وادی میں برف باری کا سلسلہ وقفے وقفے سے بدھ کی دوپہر تک جاری رہ سکتا ہے۔ بدھ کی شام سے موسم میں بہتری آنا شروع ہوگی۔
سری نگر: وادی کشمیر میں وقفے وقفے سے برف باری کا سلسلہ منگل کو مسلسل تیسرے دن بھی جاری رہا جس کے نتیجے میں اس کا بیرون دنیا سے زمینی و فضائی رابطے بدستور منقطع ہیں۔ سری نگر کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر برف باری اور کم روشنی کے سبب فضائی ٹریفک منگل کو مسلسل تیسرے دن بھی معطل رہا۔
وادی کشمیر کو زمینی راستے سے بیرون دنیا کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر – جموں قومی شاہراہ پر گاڑیوں کی آوا جاہی بھی گزشتہ تین دنوں سے معطل ہے۔ اگرچہ شاہراہ پر منگل کی شام گاڑیوں کی آمد و رفت بحال کی گئی تھی تاہم رات کے وقت ہونے والی شدید برف باری کے سبب گاڑیوں کی آمد و رفت ایک بار پھر روک دی گئی۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ وادی میں برف باری کا سلسلہ وقفے وقفے سے بدھ کی دوپہر تک جاری رہ سکتا ہے۔ بدھ کی شام سے موسم میں بہتری آنا شروع ہوگی۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق وادی کشمیر کے میدانی علاقوں میں کہیں دس انچ تو کہیں تین سے چار فٹ برف کھڑی ہو گئی ہے۔ محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے عین مطابق جنوبی کشمیر کے کئی علاقوں میں بھاری برف باری ہوئی ہے۔ گیٹ وے آف کشمیر کہلائے جانے والے قاضی گنڈ میں تین سے چار فٹ برف جمع ہو چکی ہے۔ اطلاعات کے مطابق صوبہ جموں کے پیر پنچال اور خطہ چناب کے متعدد علاقوں میں بھی وقفے وقفے سے برف باری کا سلسلہ جاری ہے۔
وادی کشمیر میں بھاری اور مسلسل برف باری کی وجہ سے معمول کی زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے۔ دیہات کو ضلع ہیڈکوارٹروں سے جوڑنے والی اکثر سڑکوں پر گاڑیوں کی آمد و رفت معطل ہے۔ بھاری برف باری کی وجہ سے بجلی کی ترسیلی لائنوں کو نقصان پہنچنے سے وادی کے بیشتر علاقے گھپ اندھیرے میں ڈوب گئے ہیں۔
سول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سڑکوں پر سے برف ہٹانے کا کام جاری ہے اور لوگوں کو ہر ممکن راحت پہنچانے کے لئے ہر ایک ضلع میں ہیلپ لائن نمبرات چالو کیے گئے ہیں۔ نیز بجلی کی ترسیلی لائنوں کی مرمت کا کام بھی جاری ہے۔ محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے عین مطابق جنوبی کشمیر میں بھاری برف باری ہوئی ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق جنوبی کشمیر کے چاروں اضلاع میں ڈیڑھ سے چار فٹ برف جمع ہو گئی ہے۔
جنوبی کشمیر کی نسبت شمالی کشمیر کے تین اور وسطی کشمیر کے تین اضلاع میں کم برف باری ہوئی ہے۔ شمالی اور وسطی کشمیر کے میدانی علاقوں میں جہاں کہیں دس انچ تو کہیں ڈیڑھ سے دو فٹ برف جمع ہے وہیں ان اضلاع کے بالائی علاقوں میں دو سے تین فٹ برف جمع ہو گئی ہے۔
وادی کے صحت افزا مقامات جیسے گلمرگ، پہلگام اور سونہ مرگ میں بھی بھاری برف باری ہوئی ہے۔ شعبہ سیاحت سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ صحیح وقت پر بھاری برف باری ہونا سرمائی سیاحت کے لئے بہت ضروری ہوتا ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ سری نگر – جموں قومی شاہراہ پر قاضی گنڈ اور جواہر ٹنل کے نزدیک تین سے چار فٹ برف جمع ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھاری برف باری اور پھسلن کے پیش نظر قومی شاہراہ پر گاڑیوں کی آمد و رفت معطل رکھی گئی ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق سری نگر – جموں قومی شاہراہ گزشتہ تین دنوں سے مسلسل بند رہنے کی وجہ سے اس پر سینکڑوں گاڑیاں درماندہ ہیں جن کو قاضی گنڈ اور ادھم پور میں روکے رکھا گیا ہے۔ درماندہ گاڑیوں میں زیادہ تعداد ٹرکوں کی ہے۔ جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے ضلع پونچھ سے جوڑنے والا مغل روڑ بھی گزشتہ کئی روز سے بند ہے جبکہ سری نگر – لیہہ شاہراہ کو سرکاری طور پر موسم سرما کے پیش نظر بند کر دی گئی ہے۔
سری نگر کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر برف باری اور کم روشنی کے سبب فضائی ٹریفک منگل کو مسلسل تیسرے دن بھی معطل رہا۔ سری نگر ہوائی اڈے کے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل پر ڈائریکٹر کے حوالے سے کہا گیا کہ 'سری نگر ائرپورٹ پر آج موسم فضائی آپریشن کے لئے سازگار نہیں ہے۔ ائرپورٹ کی ٹیم کام میں لگی ہوئی ہے۔ مسافروں سے گزارش ہے کہ وہ ائرپورٹ آنے سے پہلے اپنی متعلقہ ائرلائن کمپنی سے رابطہ قائم کریں'۔
محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان نے بتایا کہ وادی میں درمیانہ سے بھاری درجے کی برف باری کا سلسلہ بدھ کی دوپہر تک جاری رہ سکتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ بدھ کی شام سے موسم میں بہتری آنا شروع ہو جائے گی۔ وادی میں منگل کو جہاں بورڈ آف اسکول ایجوکیشن، کشمیر یونیورسٹی اور دیگر تعلیمی اداروں نے امتحانات کو ملتوی کیا وہیں جموں و کشمیر بینک نے امتحانات شیڈول کے مطابق منعقد کرنے کا اعلان کیا جس پر خواہشمند امیدواروں اور ان کے والدین نے ناراضگی کا اظہار کیا۔
بتادیں کہ وادی میں اس وقت سخت ترین سردیوں کا بادشاہ چلہ کلان مسند اقتدار پر براجمان ہے۔ چلہ کلان اپنی 40 روزہ حکومت کے دوران تیکھے تیور دکھانے کے لئے وادی کے نہ صرف گوشہ وکنار میں بلکہ اہلیان وادی بلا لحاظ عمر جنس میں بھی مشہور ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔