عآپ اور بی جے پی میں جاری ’ایم سی ڈی تنازعہ‘ میں کون غلط اور کون صحیح؟ آئیے ڈالتے ہیں سرسری نظر

عام آدمی پارٹی کا الزام ہے کہ لیفٹیننٹ گورنر نے منتخب حکومت کو کنارہ کش کرتے ہوئے بی جے پی کارکنان کو ایلڈرمین بنا دیا ہے، حالانکہ لیفٹیننٹ گورنر عآپ کے ذریعہ عائد الزامات کو سرے سے خارج کر چکے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

ایم سی ڈی میں میئر، ڈپٹی میئر اور اسٹینڈنگ کمیٹی کے چھ اراکین کے انتخاب کو لے کر عآپ اور بی جے پی کے درمیان ٹکراؤ کم ہوتا دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ دونوں کے درمیان گزشتہ کچھ دنوں سے جاری تنازعہ کم ہونے کی جگہ مزید بڑھ گیا ہے۔ یہ تنازعہ کب تک چلتا رہے گا، اس کے بارے میں ابھی کچھ بھی نہیں کہا جا سکتا۔ ہو سکتا ہے یہ تنازعہ اور بھی لمبا چلے۔ آپ کو بتا دیں کہ دہلی میونسپل کارپوریشن میں تنازعہ کی اہم وجہ لیفٹیننٹ گورنر کے ذریعہ نامزد کونسلر، پریزائڈنگ افسر کی تقرری اور حج کمیٹی کی تشکیل سے دہلی کی سیاست پر پڑنے والا اثر بھی ہے۔ یہی تین نکات ایم سی ڈی میونسپل کارپوریشن کے تنازعہ کے اہم اسباب ہیں۔

دہلی میونسپل کارپوریشن کے لیے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے 10 کونسلر نامزد کیے ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر کے ذریعہ نامزد کونسلروں کو ایلڈرمین کہا جاتا ہے۔ اس پر عآپ کا الزام ہے کہ ایل جی نے منتخب حکومت کو کنارہ کش کرتے ہوئے بی جے پی کے کارکنان کو ایلڈرمین بنا دیا ہے۔ حالانکہ لیفٹیننٹ گورنر نے عآپ کے ذریعہ عائد کیے جا رہے الزامات کو سرے سے خارج کر دیا ہے۔


عآپ کا کہنا ہے کہ حکومت کو کنارہ کش کرتے ہوئے ایل جی نے پریزائڈنگ افسر کی تقرری کر دی ہے، جو کہ نہیں ہونا چاہیے۔ یہ پوری طرح سے غلط ہے۔ ایل جی نے عآپ کے اس الزام کو بھی غلط ٹھہرایا ہے۔ دہلی میونسپل کارپوریشن میئر، ڈپٹی میئر اور اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین کا انتخاب کرانے کا معاملہ ایم سی ڈی تنازعہ کا دوسرا سب سے خاص مسئلہ ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔