بہار میں سرکاری اسکولوں کی ہوگی درجہ بندی، 81 ہزار اسکولوں کی فہرست تیار

ایک ورکشاپ منعقد ہوگا جس میں ریاست کے تمام ضلعی تعلیمی آفیسرز، ضلعی پروگرام آفیسرز، پروگرام آفیسرز اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے پرنسپل کو شامل کیا جائے گا۔

<div class="paragraphs"><p>اسکول میں درس و تدریس کا منظر، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

اسکول میں درس و تدریس کا منظر، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نومبر کے پہلے ہفتے سے بہار محکمہ تعلیم ریاست کے 81 ہزار سرکاری اسکولوں کی درجہ بندی کا عمل شروع کرے گی۔ ریاست میں پہلی بار اسکولوں کی درجہ بندی کا کام ہونے جا رہا ہے۔ دی گئی جانکاری کے مطابق اس درجہ بندی کا عمل اب ہر سال نومبر اور مارچ میں شروع ہوگا۔

ریاست میں 43 ہزار پرائمری اسکول ہیں، جہاں پہلی کلاس سے پانچویں کلاس تک کی پڑھائی ہوتی ہے۔ 29 ہزار مڈل اسکول ہیں جہاں پہلی کلاس سے آٹھویں کلاس تک کی تعلیم دی جاتی ہے۔ 9 ہزار 360 سیکنڈری اور ہائر سیکنڈری اسکول ہیں جہاں نویں کلاس سے بارہویں کلاس تک کی تعلیم دی جاتی ہے۔ درجہ بندی کے لئے پرائمری، مڈل اور سیکنڈری اسکولوں کے لئے الگ-الگ فارمیٹ جاری کئے گئے ہیں۔


محکمہ تعلیم کی ہدایت کے مطابق سرکاری اسکولوں میں جاری مختلف سرگرمیوں، مثلاً درس و تدریس کے وسائل کا استعمال، صاف-صفائی، حفظان صحت اور شکایت کے ازالے کے لئے پوائنٹس طئے کیے گئے ہیں۔ مجموعی طور پر یہ پوائنٹس 100 ہیں۔ اسکولوں کی رینکنگ کے لیے انٹری رواں سیشن میں سبھی اساتذہ کی سالانہ تشخیص (ایویلویشن) کی بنیاد پر کی جائے گی۔

درجہ بندی یعنی رینکنگ میں 85 سے 100 پوائنٹس حاصل کرنے والے اسکولوں کو اے پلس گریڈ کے ساتھ 5 اسٹار، 75 سے 84 پوائنٹس والے اسکولوں کو اے گریڈ کے ساتھ 4 اسٹار، 50 سے 74 پوائنٹس حاصل کرنے والے اسکولوں کو بی گریڈ کے ساتھ 3 اسٹار، 25 سے 49 پوائنٹس حاصل کرنے والے اسکولوں کو سی گریڈ کے ساتھ 2 اسٹار اور 0 سے 24 پوائنٹس حاصل کرنے والے اسکولوں کو ڈی گریڈ کے ساتھ 1 اسٹار ملیں گے۔ درس و تدریس پر 60 پوائنٹس، صاف-صفائی اور حفظان صحت پر 15 پوائنٹس، وسائل کے استعمال پر 12 پوائنٹس، شریک تعلیمی سرگرمیوں پر 10 پوائنٹس اور شکایت کے ازالے پر 3 پوائنٹس طئے کیے گئے ہیں۔


درس و تدریس کے تحت ششماہی امتحان میں اوسط نمبر پر 20 پوائنٹس، ماہانہ امتحان میں اوسط نمبر پر 10 پوائنٹس، پچھلے تین مہینوں میں طلباء کی اوسط حاضری پر 10 پوائنٹس، پچھلے تین مہینوں میں اساتذہ کی اوسط حاضری پر 10 پوائنٹس، طلباء کے کلاس ورک- ہوم ورک- ورک شیٹ کی باقاعدگی سے جانچ پر 5 پوائنٹس، اسکول کے اوقات کے بعد معاون کلاس (مشن دکش) پر 3 پوائنٹس اور ریگولر اساتذہ اور والدین کی میٹنگ پر 2 پوائنٹس مقرر کیے گئے ہیں۔

بتایا جا رہا ہے کہ ریاست کے سرکاری اسکولوں میں تعلیمی نظام کی خامیوں کی نشاندہی کی جائے گی۔ ہر ایک اسکول میں کیا کیا خامیاں ہیں، انہیں نشاندہی کرنے اور خامیوں کو دور کرنے کے اقدامات پر 28 اکتوبر کو محکمہ تعلیم کی جانب سے ریاستی سطح پر ورکشاپ کا انعقاد کیا جائے گا۔ اس کا افتتاح وزیر تعلیم سنیل کمار کریں گے۔ ورکشاپ میں ریاست کے تمام ضلعی تعلیمی آفیسرز، ضلعی پروگرام آفیسر، پروگرام آفیسر اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے پرنسپل کو شامل کیا جائے گا۔ ورکشاپ کا موضوع ’معیاری تعلیم: چیلنجز اور حل‘ رکھا گیا ہے۔