دہلی کے کئی علاقوں میں 18 گھنٹے تک نہیں ہوگی پانی کی سپلائی، جل بورڈ نے جاری کیے ہیلپ لائن نمبر
بوانا واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ سے نکلنے والے بوانا واٹر مین لائن میں انٹر کنیکشن کام کے سبب بدھ کو صبح 10 بجے سے لے کر 17 اکتوبر کو صبح 4 بجے تک آبی سپلائی متاثر رہے گی۔
راجدھانی دہلی میں باہری شمالی ضلع کے کچھ علاقوں میں پانی کی سپلائی تقریباً 18 گھنٹے تک متاثر رہے گی۔ دہلی جل بورڈ نے سوشل میڈیا سائٹ 'ایکس' پر اس سلسلے میں جانکاری دی۔ ساتھ ہی بورڈ نے پریشانی سے بچنے کے لیے لوگوں سے وافر مقدار میں پانی جمع کر لینے کی صلاح دی ہے۔
اطلاع کے مطابق بوانا واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ سے نکلنے والے 1000 ایم ایم قطر والے بوانا واٹر مین لائن میں انٹر کنیکشن کام کے سبب بدھ کو صبح 10 بجے سے لے کر اگلے دن (17 اکتوبر) صبح 4 بجے تک آبی سپلائی متاثر رہے گی۔ اس طرح بوانا اور آس پاس کے بڑے علاقے میں تقریباً 18 گھنٹے پانی کی سپلائی بند رہے گی۔
دہلی جل بورڈ نے اس سلسلے میں ہیلپ لائن نمبر بھی جاری کیا ہے۔ پانی سپلائی سے متعلق جانکاری کے لیے ہولمبی کلاں کے لیے 011-27700231 اور 27700789 اور مغربی وِہار کے لیے 011-25281197 اور 28542057 پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔ آبی سپلائی متاثر رہنے والے علاقوں میں بوانا اور آس پاس کی کالونی، سلطان پور ڈباس، پونٹھ خرد، بروالا، ماجرا ڈباس، چاند پور، وارڈ 35 کے تحت کنجھ والا، وارڈ-36 رانی کھیڑا و اس کے ساتھ لگے علاقے شامل ہیں۔
دہلی جل بورڈ نے متاثرہ علاقوں کے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ پانی کی سپلائی متاثر رہنے کے دوران اپنی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے پہلے سے ہی سہولت کے مطابق پانی کو جمع کرلیں اور اس مدت کے دوران اس کا صحیح طور پر استعمال کریں۔ ساتھ ہی کسی بھی طرح کی مدد کے لیے ہیلپ لائن پر رابطہ کریں۔ رہائشیوں کے ذریعہ گزارش کرنے پر پانی کے ٹینکر دستیاب کرائے جائیں گے۔
قابل ذکر ہے کہ مغربی دہلی کے کئی علاقوں میں 13 سے 17 اکتوبر تک پانی کی سپلائی متاثر ہے۔ دہلی جل بورڈ نے اس کی وجہ پائپ لائن اور دیگر آلات کی مرمت کو بتایا ہے۔ مرمت کام کے سبب دہلی کے ورون نکیتن، راجہ گارڈن، رانی باغ، موتی نگر، شانتی پوری، رمیش نگر، کھیالا، ٹیگور گارڈن، راجوری گارڈن، تلک نگر اور ہری نگر میں پانی کی سپلائی متاثر ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔