گیانواپی مسجد کے ’وضو خانہ‘ کا نہیں ہوگا اے ایس آئی سروے، عدالت سے عرضی خارج!
راکھی سنگھ کی طرف سے داخل وضو خانہ کے اے ایس آئی سروے کے مطالبہ والی عرضی پر بحث گزشتہ جمعرات کو ہی مکمل ہو گئی تھی اور اب ضلع عدالت نے اس کا فیصلہ سناتے ہوئے عرضی خارج کر دی ہے۔
وارانسی واقع گیانواپی مسجد احاطہ میں موجود وضو خانہ کا اے ایس آئی سروے کرائے جانے کے مطالبہ پر مبنی عرضی کو عدالت نے خارج کر دیا ہے۔ وارانسی ضلع کورٹ کے جج اے کے وشویشور نے آج اس معاملے میں فیصلہ سنایا۔ وارانسی کورٹ نے سپریم کورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے اس عرضی کو خارج کیا۔ بند وضو خانہ والے علاقے کا اے ایس آئی سروے کرانے سے متعلق عرضی عدالت میں داخل کرنے والی راکھی سنگھ اب اس معاملے میں ہائی کورٹ کا رخ کر سکتی ہیں۔
عرضی پر سماعت کے دوران عدالت میں ہندو فریق کے وکیل مدن موہن یادو نے بتایا کہ فی الحال وضو خانہ کو چھوڑ کر پورے گیانواپی احاطہ کا سروے ہو رہا ہے۔ حالانکہ گیانواپی احاطہ کے وضو خانے کے سروے کے بغیر گیانواپی احاطہ کا سچ سامنے نہیں آ سکتا۔ اس لیے وضو خانہ کا بھی سروے کرانا ضروری ہے۔ دوسری طرف ہندو فریق کی دلیلوں پر مسجد فریق نے اعتراض ظاہر کرتے ہوئے عدالت میں کہا تھا کہ وضو خانہ کا علاقہ سپریم کورٹ کے حکم پر سیل یعنی بند کیا گیا ہے۔ دونوں فریقین کی باتیں سننے کے بعد وارانسی ضلع کورٹ نے اس عرضی کو خارج کرنے کا فیصلہ سنایا۔
واضح رہے کہ عرضی گزار راکھی سنگھ کی طرف سے داخل مذکورہ عرضی پر بحث گزشتہ جمعرات کو ہی مکمل ہو گئی اور اب ضلع عدالت نے اس کا فیصلہ سناتے ہوئے عرضی خارج کر دی ہے۔ ویسے سپریم کورٹ کے حکم پر اے ایس آئی فی الحال ’وضو خانہ‘ کو چھوڑ کر مسجد احاطہ کا سروے کر رہا ہے۔ اس سروے میں اے ایس آئی یہ پتہ لگانے کی کوشش کر رہا ہے کہ گیانواپی مسجد کی تعمیر ہندو مندر کے پہلے سے موجود ڈھانچہ پر کی گئی تھی یا نہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔