ملک میں کئی آفتیں آئیں لیکن مردم شماری کبھی نہیں رکی: منوج جھا

منوج جھا نے مردم شماری سے متعلق امت شاہ کے بیان پر جوابی حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کا ہر شہری ذات پات کی مردم شماری کا مطالبہ کر رہا ہے اور وہ جاننا چاہتے ہیں کہ کون سا شخص کس جگہ بیٹھا ہے

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: آر جے ڈی کے راجیہ سبھا ایم پی منوج جھا نے مردم شماری سے متعلق مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے بیان پر جوابی حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کا ہر شہری ذات پات کی مردم شماری کا مطالبہ کر رہا ہے اور وہ جاننا چاہتے ہیں کہ کون سا شخص کس جگہ بیٹھا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ وزیر داخلہ امت شاہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا تھا کہ مردم شماری مناسب وقت پر کرائی جائے گی۔

منوج جھا نے امت شاہ سے سوال کیا اور پوچھا، ’’مناسب وقت کون سا ہے؟ کیا ملک کے وزیر داخلہ کو یہ زبان بولنی چاہیے؟ ملک میں سب سے بڑی آفتیں آئیں لیکن مردم شماری کبھی نہیں رکی۔ یہ 2021 میں ہونا تھا لیکن آج تک ایسا نہیں ہوا۔ جھا نے سوال کیا کہ مردم شماری کیوں نہیں کرائی جا رہی ہے۔‘‘


اس نے کہا، ’’اب تم انکار بھی نہیں کر سکتے۔ مردم شماری ملک کے ہر شہری کا مطالبہ ہے۔ آپ کے مردم شماری کے کالم میں ذات کے مسئلے کو بھی اجاگر کیا جائے گا۔ راہل گاندھی اور تیجسوی یادو بھی لگاتار بول رہے ہیں اور ملک کی دیگر اپوزیشن جماعتوں کے رہنما بھی یہ مطالبہ اٹھا رہے ہیں۔ اس حکومت کو ایک بات نوٹ کرنی چاہیے، جب کوئی خیال پختہ ہو جاتا ہے تو اسے اس کے حقوق مل جاتے ہیں اور ذات پات کی مردم شماری بھی وہی مسئلہ ہے، اس حکومت کو اسے کروانا ہوگا۔‘‘

یو پی ایس کا حوالہ دیتے ہوئے منوج جھا نے کہا کہ اسے پڑھنا ابھی باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملازمین کی اولڈ پنشن سکیم کا مطالبہ تھا۔ ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ یو پی ایس او پی ایس سے کتنا مختلف ہے یا یہ کتنا مماثل ہے۔ اس لیے بہت سے اہم سوالات کے جوابات ابھی تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔