آر جی کر معاملے میں پیدا رخنات کا نہیں نکلا کوئی حل، بنگال حکومت اور ڈاکٹروں کی میٹنگ ناکام

ڈاکٹروں کے نمائندوں نے میٹنگ میں ہیلتھ سکریٹری این ایس نگم کی غیر حاضری پر سوال اٹھائے، انہوں نے پنت سے زور دے کر کہا کہ بھوک ہڑتال پر بیٹھے جونیئر ڈاکٹروں سے براہ راست بات کریں۔

<div class="paragraphs"><p>اپنے مطالبات کو لے کر ہڑتال پر بیٹھے ڈاکٹرس، تصویر ویپن/قومی آواز</p></div>

اپنے مطالبات کو لے کر ہڑتال پر بیٹھے ڈاکٹرس، تصویر ویپن/قومی آواز

user

قومی آواز بیورو

مغربی بنگال کے 12 میڈیکل ایسوسی ایشنوں کے نمائندوں اور ریاستی چیف سکریٹری منوج پنت کے درمیان پیر کو ہیلتھ بلڈنگ میں ہوئی ایک اہم میٹنگ بغیر کسی نتیجے کے ختم ہو گئی۔ ذرائع کے حوالے سے دی جا رہی خبروں میں بتایا جا رہا ہے کہ ریاستی حکومت جاری تعطل کا حل تلاش کرنے کے لئے تاریخ مقرر کرنے سے گریز کر رہی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ڈاکٹروں کے نمائندوں نے میٹنگ میں ہیلتھ سکریٹری این ایس نگم کی غیر حاضری پر سوال اٹھائے۔ ساتھ ہی انہوں نے پنت سے زور دے کر کہا کہ بھوک ہڑتال پر بیٹھے جونیئر ڈاکٹرس سے براہ راست بات کریں۔

سرکاری ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق منگل کو آ ر جی کر معاملے پر سپریم کورٹ میں ہونے والی سماعت میں شامل ہونے کے لئے ہیلتھ سکریٹری این ایس نگم دہلی گئے ہیں۔ اس وجہ سے وہ ڈاکٹروں کے ساتھ ہوئی میٹنگ میں شامل نہیں ہو سکے۔ اس درمیان مغربی بنگال ڈاکٹرس فورم کے صدر ڈاکٹر کوشک چاکی نے خبر رساں ایجنسی ’پی ٹی آئی‘ سے کہا کہ ’’میٹنگ بے نتیجہ رہا۔ ہم نے ریاستی حکومت سے درخواست کی ہے وہ اپنے کسی افسر کو بھوک ہڑتال پر بیٹھے نوجوان ڈکٹروں سے بات چیت کرنے کے لئے بھیجے اور اعلیٰ افسر کو ترجیح دے۔ حالانکہ، چیف سکریٹری نے اشارہ دیا ہے کہ وہ کوئی مقررہ تاریخ نہیں بتا سکتے۔‘‘


بعد میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے منوج پنت نے کہا کہ انہوں نے بنگال ڈاکٹرز فورم کے نمائندوں سے گزارش کی تھی کہ اپنے جونیئر ساتھیوں سے فوری طور پر بھوک ہڑتال ختم کرنے کے لئے کہے۔ پنت نے مزید کہا کہ ’’ہم نے ان سے تفصیلی گفتگو کی جو تقریباً ڈھائی گھنٹے تک چلی۔ بہت سارے خدشات اٹھائے گئے جس کا ہم نے نوٹس لیا۔ جونیئر ڈاکٹروں کے مطالبات کے حوالے سے ہم نے تفصیل سے بات کی۔ ان کے مجموعی طور پر 10 مطالبات تھے جس میں سے 7 مطالبات پورے کیے جا چکے ہیں۔‘‘

منوج پنت نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’’تین مطالبات پورے کرنے کے لئے وہ (ڈاکٹرس) خاص وقت مقرر کرنے کی درخواست کر رہے تھے۔ یہ فیصلہ انتظامیہ کے تحت ہے، جس پر ریاستی حکومت کو غور کرنے کی ضرورت ہے۔ اس لئے ہم اس وقت کسی مخصوص وقت کا تعین نہیں کر سکتے۔ ہم نے انہیں یہ یقین دلایا ہے کہ ہم نے ان کے مسائل اور شکایات کا نوٹس لے لیا ہے۔ ہم نے ان سے درخواست کی ہے کہ وہ جونیئر ڈاکٹروں کو بھوک ہڑتال ختم کرنے پر راضی کریں، کیونکہ ہم ان کی صحت و سالمیت کو لے کر فکر مند ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔