سوپور میں سیکورٹی چوک، جوابی کارروائی ہوتی تو شاید ہلاکتیں نہیں ہوتیں: آئی جی پی کشمیر

آئی جی پی نے کہا کہ وہاں موجود چاروں پی ایس اوز کو معطل کر دیا گیا ہے اور اس سلسلے میں ملی ٹنٹوں کے ایک اعانت کار کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

آئی جی پی کشمیر وجے کمار / آئی اے این ایس
آئی جی پی کشمیر وجے کمار / آئی اے این ایس
user

یو این آئی

سری نگر: کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے سوپور حملے میں سیکورٹی چوک کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہاں موجود پولیس اہلکاروں نے جوابی کارروائی کی ہوتی تو دونوں ملی ٹنٹوں کو مار دیا جاتا تو وہ یہ واقعہ انجام دینے میں کامیاب نہیں ہوتے۔ واضح رہے کہ شمالی کشمیر کے قصبہ سوپور میں پیر کے روز ملی ٹنٹوں نے میونسپل دفتر میں داخل ہو کر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دو میونسپل کونسلرز اور ایک ایس پی او ہلاک ہوگئے۔

آئی جی پی نے کہا کہ وہاں موجود چاروں پی ایس اوز کو معطل کر دیا گیا ہے اور اس سلسلے میں ملی ٹنٹوں کے ایک اعانت کار کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آنے والے دنوں میں سیکورٹی کے لحاظ سے خامیوں کو دور کیا جائے گا اور پی ایس اوز کو مزید تربیت دی جائے گی۔ موصوف انسپکٹر جنرل نے ان باتوں کا اظہار منگل کے روز سری نگر کے مضافاتی علاقہ ہمہامہ میں واقع آر ٹی سی میں لاوے پورہ واقعے میں زخمی ہو کر گزشتہ شب دم توڑنے والے سی آر پی ایف اہلکار کی میت پر پھول مالا چڑھانے کی تقریب کے حاشئے پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کیا ہے۔


انہوں نے کہا کہ 'کل جب ایم سی آفس میں میٹنگ چل رہی تھی تو اس وقت حملہ ہوا، لیکن ان کے پاس چار پی ایس اوز تھے، دو سیکورٹی ونگ کے تھے اور دو پولیس لائن کے تھے، ان کو جوابی کارروائی کرنی چاہیے تھی اگر وہ ایسا کرتے تو دونوں ملی ٹنٹوں کو مارا جا سکتا تھا اور یہ واقعہ رونما نہیں ہوسکتا تھا لہٰذا سیکورٹی میں تھوڑی چوک ہوئی ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ میونسپل کونسل کے چیئرمین کو میٹنگ طلب کرنے سے قبل پولیس کو مطلع کرنا چاہیے تھا تاکہ اضافی نفری کو وہاں تعینات کیا جاتا پھر بھی چار پولیس اہلکار کافی تھے۔ موصوف انسپکٹر جنرل نے کہا کہ اس سلسلے میں ایک ملی ٹنٹ اعانت کار کو گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'سیکورٹی فورسز ملی ٹنٹ مخالف آپریشنز کو مزید تیز کریں گے اور اس واقعے میں ملوث ملی ٹنٹوں کو گرفتار یا ہلاک کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں عاشق پنڈت نامی ایک ملی ٹنٹ اعانت کار کو گرفتار کیا گیا ہے جس نے تفتیش کے دوران بتایا کہ لشکر طیبہ سے وابستہ ایک ملی ٹنٹ مدثر پنڈت نے ایک غیر مقامی ملی ٹنٹ کے ساتھ مل کر یہ حملہ انجام دیا ہے'۔


ان کا کہنا تھا کہ سیکورٹی فورسز نے رات کے دوران دو مقامات پر چھاپے ڈالے لیکن یہ لوگ وہاں سے بھاگ گئے تھے۔ وجے کمار نے کہا کہ ہم آپریشنز کو بڑھا رہے ہیں اور جو سیکورٹی کے لحاظ سے خامیاں ہیں ان کو آنے والے دنوں میں دور کیا جائے گا اور پی ایس اوز کو مزید تربیت دی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ جوانوں کی لگاتار ڈیوٹی لگی رہتی ہے جس کی وجہ سے ان کو ٹریننگ کرنے کا موقع نہیں ملتا ہے۔

شمالی کشمیر میں گرفتار کیے جانے والے کچھ نوجوانوں کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ 'جو بارہمولہ میں نوجوان پکڑے گئے وہ قبرستان جا رہے تھے جہاں ملی ٹنٹ دفن ہیں، وہ سرحدر پار کرنے کے لئے نہیں جا رہے تھے جیسا کہ میڈیا میں آیا تھا'۔ ملی ٹنٹؤں کی طرف سے باہر کی رجسٹریشن والی گاڑیوں کو استعمال کرنے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں موصوف انسپکٹر جنرل نے کہا کہ 'حال ہی میں لاوے پورہ حملے وغیرہ جیسے حملوں میں استعمال ہونے والی جن گاڑیوں کو ضبط کیا گیا ان سب کے رجسٹریشن نمبر باہر کے ہیں'۔


انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ اے آر ٹی او کشمیر نے حکمنامہ جاری کیا ہے کہ ایسی تمام گاڑیوں کی 15 دنوں کے اندر رجسٹریشن ہونی چاہیے۔ بی ڈی سی اور ڈی ڈی سی ممبروں کی سیکورٹی کے بارے میں پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا کہ کہ ضابطے کے مطابق ان کو جتنے پی ایس او ملنے تھے وہ ان کو دیئے گئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔