’گیان واپی میں شیولنگ نہیں فوارہ ہے، اسے پچھلے 50 سال سے دیکھتا آ رہا ہوں‘، پنڈت گنیش شنکر کا دعویٰ

پنڈت گنیش شنکر اپادھیائے کا کہنا ہے کہ ’’ایک فریق احاطہ میں ملی چیز کو شیولنگ بتا رہا ہے، دیکھنے میں اس کا نقشہ شیولنگ جیسا معلوم پڑ رہا ہے، لیکن ہم لوگوں کو جو جانکاری ہے اس کے مطابق وہ فوارہ تھا۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

گیان واپی مسجد سروے کے دوران شیولنگ کی دریافت ہوئی یا پھر وہ فوارہ ہے، اس پر تنازعہ زور و شور سے جاری ہے۔ مسلم فریق اسے فوارہ بتا رہا ہے اور ہندو فریق شیولنگ۔ اس درمیان کاشی وشوناتھ مندر کے ٹھیک پیچھے واقع کاشی کروت مندر کے مہنت پنڈت گنیش شنکر اپادھیائے نے ایک ایسا دعویٰ کیا ہے جو ہندو فریق کو ناپسند ہو سکتا ہے۔ انھوں نے واضح لفظوں میں کہا ہے کہ ’’گیان واپی میں شیولنگ نہیں، بلکہ فوارہ ہی ہے۔ جیسا کہ میں پچھلے 50 سال سے دیکھتا آ رہا ہوں۔‘‘ ساتھ ہی پنڈت گنیش شنکر یہ بھی کہتے ہیں کہ انھوں نے فوارے کو کبھی چلتے ہوئے نہیں دیکھا۔

اس تعلق سے ’آج تک‘ میں ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے جس میں پنڈت گنیش شنکر اپادھیائے کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ’’ایک فریق کے لوگ احاطہ میں ملی چیز کو شیولنگ بتا رہے ہیں۔ دیکھنے میں اس کا نقشہ شیولنگ جیسا معلوم پڑ رہا ہے، لیکن ہم لوگوں کو جو جانکاری ہے اس کے مطابق وہ فوارہ تھا۔‘‘ انھوں نے کہا کہ ’’ہم لوگوں نے اس فوارے کو بچپن سے دیکھا ہے۔ گزشتہ 50 سال سے دیکھ بھی رہے ہیں۔‘‘


اس فوارہ کے بارے میں تفصیل سے بتاتے ہوئے پنڈت گنیش شنکر کہتے ہیں ’’ہم لوگ سینکڑوں بار اس کے پاس گئے ہیں۔ گھنٹوں وہاں وقت گزارا ہے۔ گیان واپی احاطہ کے مولوی یا پھر خادم سے ہماری باتیں بھی ہوتی تھیں۔ وہاں کا اسٹرکچر کافی پہلے کا ہے۔ ہم لوگوں نے پوچھا بھی تھا۔ ہمیں تجسس ہوتا تھا کہ آخر بیچ میں موجود یہ اسٹرکچر کیسا ہے۔ پھر ہمیں بتایا گیا کہ یہ فوارہ ہے۔ لیکن کبھی اس کو چلتے ہوئے ہم لوگوں نے نہیں دیکھا۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’ہم لوگوں نے اس بارے میں پوچھا بھی کہ یہ کب چلتا ہے، اس کا فوارہ دیکھنے میں کیسا لگتا ہے؟ تو مولوی صاحب بتاتے تھے کہ مغل دور کا فوارہ ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔