کشمیر میں امیری تو بہت ہے لیکن وہ غلیظ امیری ہے: ستیہ پال ملک
گورنر مالک نے کہا کہ یہاں کے لیڈر و افسراں اتنے امیر ہیں کہ ان کے سری نگر، دہلی، دبئی، لندن میں مکان ہیں، لیکن عام کشمیری بہت غربت میں ہیں، خاص طور پر گاؤں میں لوگوں کا بہت ہی برا حال ہے۔
بارہمولہ: جموں و کشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے کہا کہ وادی کشمیر میں امیری تو بہت ہے لیکن وہ غلیظ امیری ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کے لیڈر وافسران اتنے امیر ہیں کہ نہ صرف وادی میں بلکہ ان کے بیرون ریاست یہاں تک کہ بیرون ملک میں بھی عالی شان بنگلے ہیں لیکن عام کشمیری بہت غریب ہے۔
موصوف گورنر نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو یہاں گورنمنٹ میڈیکل کالج کا افتتاح کرنے کے بعد ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا 'کشمیر میں امیری بھی بہت ہے لیکن ایسی امیری ہے کہ جس کو میں کہوں گا کہ غلیظ امیری ہے، یہاں کے لیڈر و افسراں اتنے امیر ہیں کہ ان کے سری نگر، دلی، دبئی، لندن میں مکان ہیں لیکن عام کشمیری بہت غربت میں ہیں، خاص طور پر گاؤں میں لوگوں کا بہت ہی برا حال ہے'۔
گورنر ملک نے کہا کہ سری نگر کے ڈاؤن ٹاؤن میں اتنی غریبی کہ اندازہ ہی نہیں لگا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے بڑے افسران گاؤں میں گئے اور وہاں ایک ایک رات لوگوں کے ساتھ گزاری جس کا تذکرہ وزیر اعظم صاحب نے بھی 'من کی بات' پروگرام میں کیا۔
گورنر ملک نے کہا کہ ہم اس سے حاصل شدہ تجربات کو ترتیب دے رہے ہیں اور تین ماہ کے بعد ہمارے افسران دوبارہ گاؤں میں جائیں گے اور وہاں مسائل کو حل کرنے کی کوشش کریں گے۔ موصوف گورنر نے کہا کہ جب میں یہاں آیا تو لوگوں نے مجھے کہا کہ یہاں صرف ان لوگوں کی بات سنی جاتی ہے جن کے پاس سیاسی طاقت یا پیسہ ہوتا ہے اور عام لوگوں کی کوئی سنتا نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر بنک میں میرٹ والے لڑکوں کو گھروں می بٹھایا گیا تھا جب کہ اپنے کارکنوں کو بلا کر نوکری دی گئی تھی اور پھر میں نے 580 لڑکے لڑکیوں کو جوائن کرایا جن کے ساتھ ناانصافی ہوئی تھی۔ ستیہ پال ملک نے کہا کہ جس کے پاس پیسہ ہے اور جس کے پاس سیاسی طاقت ہے کشمیر اُسی کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک میں یہاں ہوں میں ایسا نہیں ہونے دوں گا، جو ہونے کے لائق ہے وہ نہ ہوجائے اور وہی ہوجائے جس کو نہیں ہونا چاہیے تھا ایسا نہ میرے قلم سے ہوگا اور نہ ہی میرے صلاح کاروں کے قلم سے ہوگا۔
گورنر ملک نے کہا کہ ہمیں یہاں کوئی چناؤ نہیں لڑنا ہے ہم کوشش کریں گے کہ کشمیریوں کو جو تکلیف ہے اس کو دور کریں۔ تقریب کے حاشئے پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے گورنر موصوف نے کہا کہ غریب ترین ہماری نگاہ میں ہے ہماری ذمہ داری ان کی بھی ہے، ہم کوشش کریں گے کہ غریبی دور ہو اور روزگار فراہم ہو۔
گورنر ملک نے ایل او سی پر لگاتار فائرنگ کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا 'وہ (پاکستان) جتنی پریشانی ہمیں دے رہے ہیں ہم اس سے تین گنا انہیں دے رہے ہیں۔ میرا خیال ہے کہ وہ ایک دو دنوں میں بند کریں گے۔ سرحدوں کے نزدیک رہنے والے لوگوں کے لئے جنگی بنیادوں پر بنکر بنائے جا رہے ہیں'۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔