خورد و نوش کی اشیاء میں ملاوٹ کی خبر سے یوگی حکومت ناراض، اب دکانوں پر لکھنا ہوگا مالک یا منیجر کا نام
وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کا کہنا ہے کہ ملک کے مختلف علاقوں میں جوس، دال اور روٹی جیسی خورد و نوش کی اشیاء میں گندی چیزوں کی ملاوٹ کا معاملہ سامنے آیا ہے جو فکر انگیز ہے۔
اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے خوردنی اشیاء میں گندی چیزوں کی ملاوٹ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت دیتے ہوئے کچھ اہم اقدام کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔ ملک کے مختلف علاقوں میں پیش آئے کچھ واقعات پر نوٹس لیتے ہوئے منگل کے روز ایک اعلیٰ سطح میٹنگ میں یوگی آدتیہ ناتھ نے ریاست کے سبھی ہوٹلوں، ڈھابوں، ریسٹورینٹس وغیرہ کی اچھی طرح جانچ اور سرٹیفکیشن وغیرہ کا حکم صادر کیا۔ انھوں نے دکانوں پر مالکان یا منیجر کا نام بھی لکھنے کی ہدایت دی ہے۔ ساتھ ہی کہا کہ عوام کی بہتر صحت کو یقینی بنانے کے مقصد سے اصولوں میں ضرورت کے مطابق ترامیم بھی کی جائیں۔
یوگی آدتیہ ناتھ کا کہنا ہے کہ حال کے دنوں میں ملک کے مختلف حصوں سے جوس، دال اور روٹی جیسی خوردنی اشیاء میں انسانی فضلات، آلودہ اور گندی چیزوں کی ملاوٹ کی خبریں سامنے آئی ہیں۔ ایسی گھناؤنی کوشش قطعاً قبول نہیں کی جا سکتی۔ اتر پردیش میں ایسے واقعات نہ ہوں، اس کے لیے سخت انتظام کیے جانے کی ضرورت ہے۔ ایسے ڈھانوں اور ریسٹورینٹس وغیرہ کی جانچ کی جانی ضروری ہے جہاں کھانے پینے کی چیزیں ملتی ہیں۔ ریاست گیر سطح پر مہم چلا کر ان دکانوں کے منیجر سمیت وہاں کام کرنے والے سبھی ملازمین کی جانچ لازم ہے۔ فوڈ سیکورٹی و اوشدھی ایڈمنسٹریشن، پولیس اور مقامی انتظامیہ مشترکہ ٹیم بنا کر اس کارروائی کو جلد ختم انجام تک پہنچائیں۔
دی گئی ہدایت کے مطابق خورد و نوش کی اشیاء رکھنے والی دکانوں پر مالک، پروپرائٹر، منیجر وغیرہ کے نام اور پتے ترجیحی بنیاد پر ڈسپلے کیے جانے چاہئیں۔ اس سلسلے میں فوڈ سیکورٹی و ریگولیٹری ایکٹ میں ضرورت کے مطابق ترمیم بھی کی جائے۔ ڈھابے، ہوٹلوں اور ریسٹورینٹس وغیرہ کھانے پینے والی جگہوں میں سی سی ٹی وی کا بھی انتظام ہو۔ نہ صرف گاہکوں کے بیٹھنے کی جگہ پر سی سی ٹی وی لگے بلکہ دکان کے دیگر حصوں کو بھی سی سی ٹی وی احاطہ میں لینا چاہیے۔ یہ یقینی بنایا جائے کہ ہر دکان مالک سی سی ٹی وی کی فیڈ کو محفوظ رکھے اور ضرورت پڑنے پر پولیس و مقامی انتظامیہ کو دستیاب کرائے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔