کل سے شروع ہوگی سمے پور بادلی سے ہڈا سٹی سینٹر تک یلو لائن میٹرو

دہلی میٹرو کا آپریشن 22 مارچ سے بند ہے اور اب 169 دنوں بعد میٹرو چلنے کو تیار ہے۔ اس کے لیے ڈی ایم آر سی نے مکمل تیاریاں کرلی ہیں اور دھیرے دھیرے دیگر لائنوں پر بھی میٹرو آپریشن شروع ہو جائے گا۔

دہلی میٹرو،  تصویر قومی آواز / وپن
دہلی میٹرو، تصویر قومی آواز / وپن
user

یو این آئی

نئی دہلی: دہلی میٹرو ریل کارپوریشن (ڈی ایم آر سی) کی یلو لائن (سمے پور بادلی سے ہڈا سٹی سینٹر اور ریپڈ میٹرو، گروگرام) پر میٹرو ریل کا آپریشن پیر کی صبح سات بجے سے 11 بجے اور شام کو بھی چار گھنٹے، شام چار بجے سے رات آٹھ بجے تک ہوگا۔ اس کا مطلب ہے کہ میٹرو دو شفٹ میں چلے گی اور اس دوران گاڑیوں کو سینیٹائز کیا جائے گا اور میٹرو اسٹیشن پر کورونا سے بچاؤ کے لیے صاف صفائی اور دیگر ضروری احتیاطی تدابیر کی جائیں گی۔ پیر اور منگل کو محض یلو لائن پر میٹرو سروسز دستیاب ہوں گی اور57 ٹرینیں 452 پھیرے لگائیں گی۔

دہلی میٹرو کا آپریشن 22 مارچ سے بند ہے اور اب 169 دنوں بعد میٹرو چلنے کو تیار ہے۔ اس کے لیے ڈی ایم آر سی نے مکمل تیاریاں کرلی ہیں اور دھیرے دھیرے دیگر لائنوں پر بھی میٹرو آپریشن شروع ہو جائے گا۔ دہلی میٹرو ریل کارپوریشن (ڈی ایم آر سی) کی ٹرینیں چلانے کے لیے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پی) بدھ کے روز اعلان کیا گیا تھا جس میں اہلکاروں اور مسافروں کے لیے تفصیلی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔


رہنما خطوط کے مطابق میٹرو اسٹیشن کے انٹری پوائنٹس پر مسافروں کی تھرمل اسکریننگ کرنے کے بعد ہی انھیں داخل ہونے دیا جائے گا اور کنٹینمینٹ زون کے تمام اسٹیشنں پر عوام کی انٹری اور ایگزٹ ممنوع رہے گی۔ مسافروں اور اسٹاف کے لیے فیس ماسک لازمی ہوگا۔ اسمارٹ فون رکھنے والے تمام مسافروں کو ’آروگیہ سیتو ایپ‘ ڈاؤن لوڈ کرنے کی صلاح دی گئی ہے۔

پہلے مرحلے میں سات، نو اور 10 ستمبر کو میٹرو ٹرین سروسز ہوں گی۔ سات اور آٹھ ستمبر کو یلو لائن (سمے پور بادلی سے ہڈا سٹی سینٹر اور ریپڈ میٹرو، گروگرام) کا آپریشن صبح چار گھنٹے (سات بجے سے 11 بجے) اور شام کو بھی چار گھنٹے (شام چار بجے سے رات آٹھ بجے) تک ہوگا۔


تمام اسٹیشنوں پر تعینات افسران اور اہلکاروں کی ٹیم اسٹیشن کے اندر مدت کار کے دوران صفائی اور بہتر سہولیات کو یقینی بنائے گی۔ اس کے علاوہ وہ بھیڑ کے بڑھ جانے اور سوشل ڈسٹینسنگ کے ضابطوں پرعمل درآمد نہ ہونے کی صورت میں اسٹیشن میں مسافروں کے داخلے کو کنٹرول کرے گی/ روکے گی۔ بھیڑ کو کنٹرول کرنے کے لیے، اسٹیشنوں/ٹرینوں میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے نگرانی کی جائے گی۔ معذور مسافروں کی مدد کے لیے تربیت یافتہ گاہک سہولت ایجنٹ تعینات ہوں گے، جو مکمل سوشل ڈسٹینسِنگ اور صفائی کو یقینی بنائیں گے۔

تمام اسٹیشن پر ٹرینوں کے ٹھہرنے کا وقت 10 سکینڈ تک بڑھایا جائے گا (پہلے 10-15 سیکنڈ سے اب 20-25 سیکینڈ) تاکہ مسافروں کو چڑھنے اور اترنے کے لیے حسب ضرورت وقت مل سکے۔ انٹرچینج اسٹیشنوں پر ٹرینیں 20 سیکنڈ سے زیادہ رکیں گی۔ (پہلے 35-40 سکینڈ سے اب 55-60 سکینڈ) سوشل ڈسٹینسنگ پر عمل درآمد کرنے اور ماسک پہننے کے لیے ٹرینوں کو سینیٹائز کیا جائے گا۔ ٹرمنل اسٹیشنوں پر ٹرین کے دروازوں کو کھلا رکھا جائے گا تاکہ تروتازہ ہوا ٹرین میں آ سکے۔


کورونا وائرس کے پیش نظر ٹوکن لے کر سفر کی اجازت نہیں دی جائے گی تاکہ بار بار چھونے کے ذریعے ہونے والے وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔ محض اسمارٹ کارڈ رکھنے والوں (ایئرپورٹ لائن پر کیو اور کوڈ بھی) کو سفر کی اجازت ہوگی جنھیں کئی ذرائع سے انسانی ربط کے بغیر ڈیجیٹل طریقے سے ریچارج کروایا جا سکتا ہے۔

ٹکٹ وینڈنگ مشینوں (ٹی وی ایم) یا کسٹر سروسز سینٹر پر اسمارٹ کارڈ کو محض کیشلیس ذرائع (ڈیبٹ/کریڈٹ کارڈ/ بھارت کیو آر کوڈ وغیرہ) سے ریچارج کروایا جا سکے گا۔ ٹکٹ وینڈنگ مشینیں نقد روپیے قبول نہیں کریں گی۔ نئے اسمارٹ کارڈ محض کیشلیس ذرائع (ڈیبٹ/کریڈٹ کارڈ/ بھارت کیو آر کوڈ وغیرہ) سے کسٹمر سروسز سینٹر یا ٹکٹ کاؤنٹر سے ہی خریدے جا سکتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 06 Sep 2020, 8:39 PM