دہلی حکومت اور ایل جی کی جنگ پھر تیز، کئی وزراء پہنچے ایل جی ہاؤس، پوچھا ’سپریم کورٹ کا حکم کیوں نہیں مان رہے؟‘
کیجریوال نے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں سوال پوچھا ہے کہ ’’ایل جی صاحب سپریم کورٹ کے حکم کو کیوں نہیں مان رہے؟ دو دن سے سروسز سکریٹری کی فائل پر دستخط کیوں نہیں کیا؟‘‘
دہلی کی کیجریوال حکومت اور لیفٹیننٹ گورنر (ایل جی) کے درمیان جنگ ایک بار پھر تیز ہو گئی ہے۔ اس بار معاملہ سروس سکریٹری کی تبدیلی والی فائل میں منظوری کو لے کر ہو رہی تاخیر سے جڑا ہوا ہے۔ یہ فائل ایل جی ونئے کمار سکسینہ کے پاس ہے اور دہلی حکومت چاہتی ہے کہ اسے جلد منظوری ملے۔ اس بات کو لے کر کیجریوال حکومت کے کئی وزراء ایل جی سے ملنے ان کی رہائش پر پہنچ گئے۔
دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کا اس معاملے میں کہنا ہے کہ ایل جی صاحب سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ انھوں نے اس سلسلے میں ایک ٹوئٹ بھی کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’ایل جی صاحب سپریم کورٹ کے حکم کو کیوں نہیں مان رہے؟ دو دن سے سروسز سکریٹری کی فائل پر دستخط کیوں نہیں کیا؟ کہا جا رہا ہے کہ مرکزی حکومت اگلے ہفتے آرڈیننس لا کر سپریم کورٹ کے حکم کو پلٹنے والی ہے۔ کیا مرکزی حکومت سپریم کورٹ کے حکم کو پلٹنے کی سازش کر رہی ہے؟ کیا ایل جی صاحب آرڈیننس کا انتظار کر رہے ہیں، اس لیے فائل پر دستخط نہیں کر رہے؟‘‘
کیجریوال حکومت میں وزیر سوربھ بھاردواج نے بھی ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں کچھ تصویریں پوسٹ کی گئی ہیں۔ ان تصویروں میں کئی وزراء ایل جی ہاؤس کے باہر ان سے ملاقات کے انتظار میں کھڑے دکھائی دے رہے ہیں۔ اس ٹوئٹ میں سوربھ بھاردواج نے لکھا ہے کہ ’’ہم سبھی وزرا لیفٹیننٹ گورنر کے گھر کے باہر ایل جی صاحب سے ملنے کے انتظار میں کھڑے ہیں۔ کیا ایل جی صاحب ہم سے ملاقات کریں گے؟‘‘ ساتھ ہی یہ بھی لکھا ہے کہ ’’ایل جی صاحب آپ سپریم کورٹ کے حکم کو کیوں نہیں مان رہے۔ دو دن سے سروسز سکریٹری کی فائل پر دستخط کیوں نہیں کیا؟‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔