ٹریکٹر پریڈ میں ہوئے تشدد نے دکھایا اثر، 2 کسان تنظیمیں ’تحریک‘ سے ہوئیں الگ
راشٹریہ کسان مزدور سنگٹھن کے سربراہ وی ایم سنگھ اور بھارتیہ کسان یونین (بھانو) کے سربراہ ٹھاکر بھانو پرتاپ سنگھ نے اپنی اپنی تنظیموں کی گھر واپسی کا اعلان کر دیا۔
یوم جمہوریہ (26 جنوری) کے موقع پر کسانوں کے ذریعہ نکالی گئی ’ٹریکٹر پریڈ‘ نے ’کسان تحریک‘ کو زبردست دھچکا پہنچایا ہے۔ ٹریکٹر پریڈ کے دوران ہوئے تشدد کے زہر نے اب اپنا اثر دکھانا بھی شروع کر دیا ہے اور دو کسان تنظیموں نے انتہائی مایوسی کے ساتھ خود کو کسان تحریک سے الگ کرنے کا فیصلہ سنا دیا ہے۔ راشٹریہ کسان مزدور سنگٹھن کے سربراہ وی ایم سنگھ اور بھارتیہ کسان یونین (بھانو) کے سربراہ ٹھاکر بھانو پرتاپ سنگھ نے اپنی اپنی تنظیموں کی گھر واپسی کا اعلان کر دیا۔
بھارتیہ کسان یونین (بھانو) کے سربراہ بھانو پرتاپ نے میڈیا سے بات چیت کے دوران منگل کے روز ٹریکٹر پریڈ کے دوران تشدد کے واقعات پر انتہائی مایوسی کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’میں کل کے واقعہ سے اتنا غمزدہ ہوں کہ اس وقت میں چیلا بارڈر سے اعلان کرتا ہوں کہ گزشتہ 58 دنوں سے بھارتیہ کسان یونین (بھانو) کا جو دھرنا چل رہا تھا، اسے ختم کرتا ہوں۔‘‘ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق چیلا بارڈر پر مظاہرہ اب پوری طرح سے ختم ہو چکا ہے اور اے ڈی سی پی (نوئیڈا) نے جانکاری دی ہے کہ جو ٹریفک کسانوں کی وجہ سے رخنہ انداز تھا، اب اسے معمول پر لانے کی کوششیں جاری ہیں۔
راشٹریہ کسان مزدور سنگٹھن کے سربراہ وی ایم سنگھ نے ’کسان تحریک‘ سے الگ ہونے کے ساتھ ساتھ کسان لیڈر راکیش ٹکیت پر کئی طرح کے الزامات بھی عائد کیے۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہم یہاں پر کسانوں کو شہید کرانے یا لوگوں کو پٹوانے نہیں آئے ہیں۔ اس طرح کی تحریک میں ہم شامل نہیں رہنے والے۔’’ انھوں نے مزید کہا کہ ’’راکیش ٹکیت حکومت کے ساتھ میٹنگ میں گئے لیکن انھوں نے اتر پردیش کے گنا کسانوں کی بات ایک بار بھی نہیں اٹھائی۔ انھوں نے دھان کی بات بھی نہیں کی۔ ہم صرف یہاں سے حمایت کرتے رہیں اور وہاں پر کوئی لیڈر بنتا رہے، یہ ہمارا کام نہیں ہے۔‘‘
وی ایم سنگھ اتنے پر خاموش نہیں ہوئے۔ انھوں نے کہا کہ ’’دہلی تشدد سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ ہندوستان کے پرچم کا ایک وقار ہے۔ اس وقار کو اگر دھومل کیا گیا ہے تو ایسا کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔‘‘ وی ایم سنگھ کا کہنا ہے کہ ’’آئی ٹی او پر ہمارا ایک ساتھی شہید بھی ہو گیا۔ جو لے کر گیا، یا جس نے اسے اکسایا، اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔‘‘
وی ایم سنگھ نے پریس کانفرنس کے دوران یوم جمہوریہ ٹریکٹر پریڈ میں ہوئے تشدد کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم ایم ایس پی کے لیے آئے ہیں، ہڑدنگ مچانے نہیں۔ 26 جنوری کو جو کچھ ہوا، وہ بہت شرمناک ہے۔ میں نے تحریک کو آگے بڑھانے کا کام کیا، میں نے تمام کسانوں کو دہلی لانے کا کام کیا۔ لیکن اب یہ تحریک غلط راستے پر جا رہی ہے، اس لیے میں اپنے لوگوں کے ساتھ اس تحریک سے الگ ہو رہا ہوں۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 27 Jan 2021, 9:14 PM