مرکزی وزارت صحت نے گرمی سے بچنے کے لیے تجاویز جاری کر دیں

بڑھتی ہوئی گرمی کے درمیان مرکزی وزارت صحت نے اتوار کو آجروں سے کہا کہ وہ اپنے کام کی جگہ پر ضروری حفاظتی اقدامات کو اپنائیں تاکہ ملازمین کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: بڑھتی ہوئی گرمی کے درمیان مرکزی وزارت صحت نے اتوار کو آجروں سے کہا کہ وہ اپنے کام کی جگہ پر ضروری حفاظتی اقدامات کو اپنائیں تاکہ ملازمین کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ وزارت نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا، ’’دفتر کے اندر ہوں یا باہر کام کے لئے جانے تک اس بات کو یقینی بنائیں کہ ملازمین صحت مند اور تنیجہ خیز بنے رہیں۔

اینی میشن پر مبنی ایک پوسٹ میں وزارت نے آجروں سے کام کی جگہ پر پینے کے پانی کی مناسب سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ وزارت صحت نے کچھ مشورے شیئر کئے، ’’دن کی گرمی میں ملازمین کو آؤٹ ڈور ڈیوٹی پر لگانے سے گریز کریں۔ آؤٹ ڈور کام صرف اس وقت کریں جب موسم ٹھنڈا ہو، ملازمین کو وقتاً فوقتاً آرام دیں۔‘‘


اس نے آجروں کو یہ بھی مشورہ دیا کہ ملازمین کو گرمی سے متعلق بیماری کی علامات کو پہچاننے کی تربیت دیں۔ شدید گرمی کی نمائش سے صحت پر اثرات مرتب ہو سکتے ہیں جن میں جسم پر چھالے پڑنے سے لے کر سنگین اور ممکنہ طور پر مہلک صحت کے مسائل جیسے کہ گرمی کی تھکن اور ہیٹ اسٹروک ہو سکتے ہیں۔

وزارت نے کہا کہ سر درد، چکر آنا، پانی کی کمی اور سانس لینے میں دشواری گرمی سے متعلق بیماری کی عام علامات ہیں۔ دریں اثنا، ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے اتوار کو شمالی ہندوستان کی کئی ریاستوں کے لیے 'ریڈ الرٹ' جاری کیا، بشمول دہلی، مسلسل گرمی اور بلند درجہ حرارت کی وجہ سے۔ آئی ایم ڈی نے کہا کہ دہلی میں درجہ حرارت 43 سے 47 ڈگری سیلسیس کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔ شدید گرمی سے لوگوں کا ذریعہ معاش اور روزمرہ کے کام متاثر ہو رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔