ٹریڈ یونینوں کی دو روزہ ’بھارت بند‘، بینک ملازمین بھی ہوں گے شامل، خدمات بری طرح متاثر ہوں گی

کوئلہ، اسٹیل، تیل، ٹیلی کمیونیکیشن، محکمہ ڈاک اور انشورنس سے متعلق ملازمین کے بھی اس ہڑتال میں شامل ہونے کا امکان ہے، ریلوے اور ہٹال کے لئے محکمہ دفاع سے وابستہ ملازمین بڑے پیمانے پر مہم چلا رہی ہیں

دو روزہ ملک گیر ہڑتال / آئی اے این ایس
دو روزہ ملک گیر ہڑتال / آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: مرکزی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف ٹریڈ یونینوں نے دو روزہ ’بھارت بند‘ کا اعلان کیا ہے۔ بینک یونینوں نے اس بھارت بند اور ہڑتال میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ پبلک سیکٹر بینکوں کی نجکاری اور بینکنگ لا ایکٹ 2021 کے خلاف احتجاج کریں گے۔ اسٹیٹ بینک نے صارفین کو مطلع کیا ہے کہ 28 سے 29 مارچ تک بینکنگ خدمات متاثر رہیں گی۔

سینٹرل ٹریڈ یونینز کے جوائنٹ فورم نے حکومتی پالیسیوں کو ملازم دشمن قرار دیتے ہوئے پیر اور منگل کو ملک گیر ہڑتال کی کال دی ہے۔ آل انڈیا بینک ایمپلائز ایسوسی ایشن نے اس ہڑتال کی حمایت کی ہے۔ ان ملازمین کی یونینوں کا اجلاس 22 مارچ کو منعقد ہوا تھا۔ تمام ریاستوں میں ان کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے بعد دو دن تک ہڑتال کا اعلان کیا گیا ہے۔


ملازمین کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ وہ یہ ہڑتال مرکزی حکومت کی ملازم، کسان، عوام اور ملک مخالف پالیسیوں کے خلاف کر رہے ہیں۔ بینک یونینز پبلک سیکٹر بینکوں کی نجکاری کے خلاف احتجاج درج کرائیں گی۔ حکومت نے 2021 کے بجٹ میں مزید دو پبلک سیکٹر بینکوں کی نجکاری کا اعلان کیا تھا۔

کوئلہ، اسٹیل، تیل، ٹیلی کمیونیکیشن، محکمہ ڈاک اور انشورنس سے متعلق ملازمین کے بھی اس ہڑتال میں شامل ہونے کا امکان ہے۔ اس ہڑتال کو کامیاب بنانے کے لیے ریلوے اور محکمہ دفاع سے وابستہ ملازمین کی تنظیمیں بڑے پیمانے پر مہم چلانے میں مصروف ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔