پھر پٹری سے پلٹنے والی تھی ٹرین، ڈرائیور کی سمجھداری سے بڑا حادثہ ٹل گیا
راجستھان کے ڈونگرپور میں ٹرین کو ڈیریل کرنے کی سازش کی گئی تھی، سماج دشمن عناصر نے ریلوے ٹریک پر لوہے کا سریا رکھ دیا تھا لیکن ڈرائیور کی سمجھداری نے بڑے حادثہ کو ٹال دیا۔
ابھی اتر پردیش کے گونڈا اور امروہہ میں پیش آئے ٹرین حادثہ کی جانچ چل ہی رہی ہے، اور اب راجستھان میں ایک بڑا ٹرین حادثہ ہوتے ہوتے بچ گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ ڈونگرپور میں اتوار کی شب ٹرین کو ڈیریل کرنے کی کوشش کی گئی تھی، لیکن لوکو پائلٹ کی سمجھداری کے سبب حادثہ ٹل گیا۔ لوکو پائلٹ نے دانشمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بریک لگا کر عین وقت پر ٹرین روک دی، ورنہ انجن اور ڈبہ پٹری سے اتر جاتے۔
بتایا جاتا ہے کہ سماج دشمن عناصر نے ریلوے ٹریک پر لوہے کا سریا رکھ دیا تھا۔ اس سے پہلے کہ حادثہ سرزد ہوتا، لوکو پائلٹ نے دیکھ لیا کہ پٹری پر کچھ رکھا ہوا ہے۔ اس نے فوراً بریک لگایا جس سے ٹرین رک گئی۔ اس کی خبر ملتے ہی ریلوے کے افسران جائے وقوع پر پہنچے اور آس پاس کا جائزہ لیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اساروا سے جئے پور ہوتے ہوئے اودے پور جانے والی ٹرین کو اودے پور اور ڈونگرپور کے درمیان اتوار کی شب 11.30 بجے کے قریب ڈیریل کرنے کی کوشش کی گئی۔ ڈونگرپور کے رشبھ دیو کے پاس ٹرین پہنچی تھی تبھی ٹریک پر لوکو پائلٹ کی نظر پڑی جہاں لوہے کے سریے پڑے ہوئے تھے۔ ٹرین کی رفتار زیادہ تھی، پھر بھی لوکو پائلٹ نے بریک لگائی۔ بریک لگانے کے باوجود ٹرین تھوڑی دور تک آگے بڑھی اور کچھ سریے ٹرین کی انجن میں بھی پھنس گئے۔ حالانکہ اس سے انجن کو کسی طرح کا نقصان نہیں ہوا۔
بتایا جاتا ہے کہ تقریباً 25 منٹ کے بعد ٹرین کو پھر سے اودے پور کے لیے روانہ کیا گیا۔ اب ڈونگرپور کی صدر تھانہ پولیس اس معاملے کی جانچ کر رہی ہے کہ آخر پٹری پر سریا کس نے رکھا۔ جی آر پی کے افسران نے بھی اپنی طرف سے جانچ شروع کر دی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل بھی اِسی ٹریک پر برج کو دھماکہ سے اڑانے کی سازش کی گئی تھی۔ پولیس نے اس معاملے میں کچھ نوجوانوں کو گرفتار بھی کیا تھا۔ معاملہ 12 نومبر 2022 کا ہے جب اوڈا برج کو اڑانے کی سازش تیار کی گئی تھی اور دھماکہ بھی ڈیٹونیٹر سے کر دیا گیا تھا۔ اس دھماکہ سے پٹریاں کریک کر گئی تھیں۔ صبح جب کچھ نوجوانوں نے پٹری پر کریک کو دیکھا تو اس کی خبر پولیس کو دی۔ پھر اودے پور آ رہی ٹرین کو راستے میں ہی روک دیا گیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔