عدالت عظمیٰ نے اعظم خان کی آواز کا نمونہ دینے کے ٹرائل کورٹ کے حکم پر لگائی روک
سپریم کورٹ نے 2007 کے مبینہ ’نفرت انگیز‘تقریر کیس میں اتر پردیش کے سابق وزیر اعظم خان کو اپنی آواز کا نمونہ دینے کے ٹرائل کورٹ کے حکم پر بدھ کو روک لگا دی
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے 2007 کے مبینہ ’نفرت انگیز‘تقریر کیس میں اتر پردیش کے سابق وزیر اعظم خان کو اپنی آواز کا نمونہ دینے کے ٹرائل کورٹ کے حکم پر بدھ کو روک لگا دی۔
جسٹس اے ایس بوپنا اور پرشانت کمار مشرا کی بنچ نے سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر خان کی عرضی پر سماعت کے بعد، ٹرائل کورٹ کے حکم پر حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے اس معاملے میں اتر پردیش حکومت اور دیگر کو نوٹس جاری کیا۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے 25 جولائی کو نچلی عدالت کے حکم کو برقرار رکھتے ہوئے اس معاملے میں مداخلت کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ خان نے نچلی عدالت کے حکم کو سپریم کورٹ کے سامنے ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
مبینہ نفرت انگیز تقریر کا یہ کیس اگست 2007 کا ہے۔ خان نے اتر پردیش کے رام پور میں ایک جلسہ عام میں تقریر کی۔ الزام لگایا گیا کہ سابق وزیر خان نے اجتماع میں ایک مخصوص کمیونٹی کے لیے قابل اعتراض ریمارکس کیے تھے۔ اس کیس میں پیش کی گئی سی ڈی کی حقیقت جاننے کے لیے ان کی آواز کا نمونہ طلب کیا گیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔