کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف مودی حکومت کی عرضی سپریم کورٹ نے مسترد کی
جسٹس چندرچوڑنے کہا کہ 1200 میٹرک ٹن آکسیجن کی فراہمی کے لئے کرناٹک ہائی کورٹ کی ہدایت درست ہے، لہٰذا وہ اس میں کوئی مداخلت نہیں کریں گے۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے کرناٹک میں یومیہ 1200 میٹرک ٹن آکسیجن فراہم کرنے کے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف مرکزی حکومت کی درخواست کو جمعہ کے روز مسترد کردی جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس ایم آر شاہ پر مشتمل ڈویژن بنچ نے کہا کہ کرناٹک ہائی کورٹ نے صحیح فیصلہ کیا ہے ریاست کے عوام کو منجھدار میں نہیں چھوڑا جاسکتا۔ جسٹس چندرچوڑنے کہا کہ 1200 میٹرک ٹن آکسیجن کی فراہمی کے لئے ہائی کورٹ کی ہدایت درست ہے، لہٰذا وہ اس میں کوئی مداخلت نہیں کریں گے۔
جسٹس شاہ نے کہا کہ ہائی کورٹ نے آکسیجن کوٹا میں اضافے کا حکم لاپرواہ طریقے سے نہیں دیا ، البتہ اس نے ریاست کے مطالبے پر غور کرنے کے لئے مرکز کو وقت بھی دے دیا تھا ، لیکن آکسیجن کی کمی کی وجہ سے ایک اسپتال میں 22 مریضوں نے دم توڑ دیا تھا۔ مرکزی حکومت کی جانب سے سپلائی میں اضافہ نہ کرنے کے بعد ہی ہائی کورٹ نے یہ حکم دیا تھا۔
مرکز کی طرف سے پیش ہورہے سالیسیٹر جنرل تشار مہتہ نے کہا کہ اگر ہر ہائی کورٹ اسی طرح کا حکم جاری کرے گا تو مرکز کے سامنے پریشانی ہوگی۔ تاہم ، عدالت عظمیٰ نے ان درخواستوں کو نظرانداز کرتے ہوئے درخواست خارج کردی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔