ٹی وی چینلز کے مضبوط سیلف ریگولیشن کے لیے گائیڈلائنس لانے کی تیاری کر رہا سپریم کورٹ

چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ "آپ کہہ رہے ہیں کہ ٹی وی چینلز سیلف ریگولیشن رکھتے ہیں، لیکن مجھے نہیں پتہ کہ آپ کی بات سے اس عدالت میں کتنے لوگ متفق ہوں گے۔"

<div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

سپریم کورٹ، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

سپریم کورٹ نے پیر کے روز اپنے ایک بیان میں کہا کہ ٹی وی چینلز کے مضبوط سیلف ریگولیشن کے لیے وہ جلد ہی نئی گائیڈلائنس جاری کرے گا۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس پی ایس نرسمہا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ نے کہا کہ جب تک اصولوں کو سخت نہیں کیا جائے گا، تب تک ٹی وی چینلز انھیں ماننے کے لیے مجبور نہیں ہوں گے۔

دراصل بامبے ہائی کورٹ نے ٹی وی چینلز کے سیلف ریگولیشن کو ناکافی بتاتے ہوئے اسے سخت بنانے کی بات کہی تھی۔ اس کے خلاف نیوز براڈکاسٹرس ایسو سی ایشن (این بی اے) نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔ اسی عرضی پر سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے مذکورہ بالا تبصرہ کیا۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ "آپ کہہ رہے ہیں کہ ٹی وی چینلز سیلف ریگولیشن رکھتے ہیں، لیکن مجھے نہیں پتہ کہ آپ کی بات سے اس عدالت میں کتنے لوگ متفق ہوں گے۔ آپ لوگ کتنا جرمانہ لگاتے ہیں؟ ایک لاکھ! ایک چینل ایک دن میں کتنا کمائی کرتا ہے۔ جب تک آپ اصولوں کو سخت نہیں بنائیں گے، کوئی بھی ٹی وی چینل انھیں ماننے کے لیے مجبور نہیں ہوگا۔"


بنچ نے این بی اے کی طرف سے پیش ہوئے سینئر وکیل اروند دتار سے کہا کہ وہ جسٹس اے کے سیکری اور جسٹس آر وی رویندرن سے ٹی وی چینلز کے سیلف ریگولیشن کو مضبوط کرنے کے لیے مشورہ مانگیں اور بعد میں اسے عدالت میں پیش کریں۔ بنچ نے کہا کہ مرکزی حکومت سے بھی اس پر جواب مانگا جائے گا۔ عدالت نے جرمانے کی رقم ایک لاکھ کو لے کر بھی صلاح مانگی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔